ٹسٹ میں مسلسل ناکامی ،سرفراز احمد کا ٹسٹ کپتانی چھوڑنے پر غور

ابوظہبی ۔8 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹیم کی مسلسل ناقص کارکردگی کے بعد ٹسٹ ٹیم کی قیادت چھوڑنے پر غور شروع کردیا ہے۔ 2009 میں سری لنکائی ٹیم پر حملے کے بعد سے پاکستان کو اپنی تمام ہوم سیریز متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے میدانوں میں میں کھیلنی پڑیں اور اس دوران 8 سال تک پاکستان کو صحرائے عرب میں کسی بھی ہوم سیریز میں شکست نہیں ہوئی لیکن مصباح الحق کے قیادت چھوڑنے اور یونس خان کے ہمراہ کنارہ کشی کے بعد سے ٹیم کو مشکلات کا سامنا ہے اور اس دوران یو اے ای میں ہونے والے 7 میچوں میں سے ٹیم کو 4 میں شکست اور دو میں فتح نصیب ہوئی۔ اس کی نسبت مصباح اور یونس کی موجودگی میں پاکستان نے عرب امارات میں 24 ٹسٹ میچ کھیلتے ہوئے 13 میں کامیابی سمیٹی اور اسے صرف 4 میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹیم کی مسلسل شکستوں کے سبب سرفراز احمد نے تسلیم کیا کہ وہ دباؤ کا شکار ہیں اور انہوں نے تسلیم کیا کہ اگر صورتحال اسی طرح چلتی رہی تو قیادت سے دستبرداری کے بارے میں سوچ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دورہ جنوبی افریقہ مشکل ہے اور اگر میں اس مشکل دورے سے قبل یہ سب سوچتا ہوں تو یہ کسی کے بھی حق میں بہتر نہیں ہو گا۔ اگر میں غلطی کرتا ہوں یا اگر ٹیم میری وجہ سے ہارتی ہے تو یقیناً میں اس بارے میں ضرور سوچوں گا اور اگر کچھ مجھے سے بہتر انداز میں ٹسٹ ٹیم کی قیادت کر سکتا ہے تو اسے ہی یہ ذمے داری انجام دینی چاہیے۔ سرفراز احمد کے ساتھ ٹیم کے دونوں سینئر اظہر علی اور اسد شفیق بھی دباؤ کا شکار ہیں اور انہیں بیٹنگ میں غیرمستقل مزاجی کے سبب تنقید کا سامنا ہے۔ تاہم سرفراز نے دونوں سینئرس کو خارج کرنے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں سینئر کھلاڑی ہیں لہٰذا انہیں خارج نہیں کیا جا سکتا، انہوں نے سنچریاں اسکور کیں ۔