ٹسٹ سیریز میں انگلینڈ کی ٹیم کو پسندیدہ موقف:اکرم

لندن ۔6جولائی (سیاست ڈاٹ کام)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف ٹسٹ سیریز میں انگلینڈ کی ٹیم کامیابی کے لئے پسندیدہ  ہے۔ حالیہ دنوں میں وہ جس طرح کی شاندار کارکردگی کامظاہرہ کرتی آئی ہے اس سے لگتا ہے کہ اس سیریز میں سخت مقابلہ نہ ہو۔ وسیم اکرم نے انٹرویو میں کہا کہ یہ سیریز دراصل پاکستانی بیٹنگ کا امتحان ہے۔ پاکستان کے پاس صرف دو تجربہ کار بیٹسمین یونس خان اور مصباح الحق ہیں۔ انگلینڈ کی بولنگ کے سامنے پاکستانی ٹیم کے لئے ہر مرتبہ 350 رنز اسکور کرنا آسان نہ ہوگا۔پاکستانی بیٹسمینوں کو دفاعی خول میں بند ہونے کی بجائے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرنی ہوگی۔ٹسٹ کرکٹ میں 414 اور ونڈے میں 502 وکٹیں حاصل کرنے والے وسیم اکرم نے کہا کہ سیریز کا بڑی حد تک انحصار اس بات پر ہوگا کہ جیمز اینڈرسن کتنے فٹ ہیں اور کیا وہ پہلے ٹسٹ میں کھیلنے کی موقف میں ہونگے یا نہیں؟ وسیم اکرم نے کہا کہ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ جولائی میں انگلینڈ کی وکٹیں کھیلنے کے لئے آسان ہوجاتی ہیں لیکن وہ اس بات کو نہیں مانتے۔ انگلینڈ میں وکٹیں سیدھی اور آسان نہیں ہوں گی۔ ان وکٹوں پر ڈیوک گیند بہت زیادہ سوئنگ کرتی ہے۔وسیم اکرم نے کہا ہے کہ پاکستانی بولنگ میں بڑی ورائٹی ہے۔ پاکستان کو دوبائیں اور ایک سیدھے ہاتھ کے  فاسٹ بولر کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا جبکہ یاسر شاہ کی صلاحیتوں کا بھی امتحان ہے جو کافی عرصے سے نہیں کھیلے ہیں اوراگر وہ فٹ ہوئے تو اس سیریز میں ٹرمپ کارڈ ثابت ہوسکتے ہیں۔ محمد عامر کے بارے میں وسیم اکرم نے کہا ہے کہ ان کی واپسی آسان نہیں ہوگی۔ محمد عامر کے پاس رفتار اور مہارت ہے لیکن انھوں نے بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کے بعد سے صرف ونڈے اور چند ٹی 20 میچز کھیلے ہیں لیکن پانچ دن کی کرکٹ نہیں کھیلی۔ وسیم اکرم کے خیال میں ٹسٹ سیریز کا آغاز لارڈز میں ہونا پاکستان کے لئے بہتر ہے کیونکہ اس میدان میں پاکستان نے ٹسٹ میچز جیت رکھے ہیں لیکن یہ بات یاد رکھنا چاہئے کہ ہر میچ نیا ہوتا ہے۔