ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی پر بچنا مشکل

عوام سے تصاویر کا حصول ، ٹریفک پولیس کی نئی حکمت عملی
حیدرآباد ۔ /29 ستمبر (سیاست نیوز) اگر آپ بغیر ہلمنٹ کے گاڑی چلارہے ہیں یا گاڑی سڑک پر پارک کرکے شاپنگ یا کسی ضرورت کیلئے روانگی اور پھر ٹریفک پولیس سے بچنے کی کوشش کرنے کے باوجود آپ کو آن لائن چالان ادا کرنا ہوگا کیونکہ آپ کے اطراف پولیس ہوگی جسے آپ پہچان نہیں پائیں گے یعنی آپ کے ساتھ رہنے والی عوام ہی پولیس کا رول ادا کرے گی ۔ عوام کی جانب سے ٹریفک قواعد کی عدم پابندی کی وجہ سے پولیس کے تمام اقدامات ناکام ہونے سے ٹریفک پولیس نے ایک نیا طریقہ متعارف کیا ہے جس کے تحت قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کی عوام خود ہی تصاویر لے کر حیدرآباد سٹی پولیس کے ٹیوٹر میں روانہ کریں گے ۔ جس کی بنیاد پر ٹریفک پولیس آپ کو آن لائن چالانات روانہ کرے گی ۔ حیدرآباد سٹی پولیس اور ٹریفک پولیس کے ٹویٹر کھاتے پر ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کی تصاویر عوام کی جانب سے روانہ کی جارہی ہیں اور روزانہ سٹیزن پولیس کی جانب سے 20-15 شکایات موصول ہورہی ہیں اور ان تصاویر میں نصف سے زائد پولیس کی تصاویر ہیں ۔ اس طرح تاحال ٹیوٹر موصول ہونے والی شکایات 600 تک پہونچ چکی ہیں ۔ جن کے خلاف پولیس نے چالانات عائد کئے ہیں ۔ عوام ٹریفک خلاف ورزی کرنے والوں کی تصاویر مقام مع وقت کے روانہ کررہے ہیں ۔ ٹریفک انسپکٹر نرسنگ راؤ نے کہا کہ عوام کی جانب سے ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی کی ۔تصاویر کی بنیاد پر ای چالانات عائد کئے جائیں گے اور اس سسٹم کو برقرار رکھا جائے گا ۔ واضح ہو کہ ٹریفک قواعد پر عمل آوی کو یقینی بنانے کیلئے پولیس کی جانب سے پوائینٹ سسٹم شروع کیا گیا تھا اور 12 پوائنٹس مقرر کئے گئے تھے ۔ تاہم عوام سے مخالفت اور قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے پولیس عملہ کی تصاویر لیکر سوشیل میڈیا کے ذریعہ پولیس سے سوال کیا جبکہ پولیس عملہ خود ٹریفک قواعد کی خلاف ورزیاں کررہا ہے ۔ کیا پولیس عملہ قانون سے بالاتر ہے ؟ عوام کی پوائنٹس کے خلاف آواز اور پولیس عملہ کی ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی سے متعلق سوشیل میڈیا میں ہونے والی ہلچل سے اعلیٰ عہدیداران نے فوری طور پر ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے پولیس عملہ کے خلاف بھی کارروائی شروع کردی جس کا عوام نے خوشدلی کے ساتھ استقبال کیا اور ٹریفک پوائنٹس کی وجہ سے عوام میں کافی شعور آیا ہے اور ٹریفک قواعد کی خلاف ورزیوں کی تصاویر روانہ کرنے والوں کی پولیس کی جانب سے ستائش بھی کی جارہی ہے ۔