ٹرافک کے بھاری چالانات سے عوام میں خوف

شمس آباد نیشنل ہائی وے پر بلاوجہ گاڑیوں کی تصاویر لینے کی شکایت
شمس آباد ۔ 13 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : شمس آباد آر جی آئی ٹرافک پولیس کے بھاری چالانات سے عوام میں خوف پیدا ہوگیا ہے ۔ بغیر ہیلمٹ کے سفر کرنے پر ان کی تصویر کھینچ لی جارہی ہے جب کہ ٹرافک پولیس خود ہیلمٹ نہیں پہنتی انہیں کوئی چالان نہیں کرتا ۔ ٹرافک پولیس کا شمس آباد کی عوام میں خوف اتنا بڑھ گیا ہے کہ ٹرافک پولیس کو دیکھتے ہی ٹو وہیلرس پر سوار اپنا رخ تبدیل کررہے ہیں ۔ مقامی افراد کو بھی ٹرافک پولیس اپنا نشانہ بناتے ہوئے بھاری بھرکم چالانات ڈال رہی ہے ۔ شمس آباد میں نیشنل ہائی وے پر واقع تمام ہوٹلس میں عوام کو چائے پینا یا بریانی کھانا بہت مہنگا پڑرہا ہے ۔ گراہک چائے نوشی کر کے آئے تک اس کی گاڑی کی تصویر کھینچ لی جارہی ہے یا پھر اسے ضبط کر کے ایک ہزار یا اس سے زائد کا چالان ڈالا جارہا ہے اور جب وہ دریافت کرنے ٹرافک پولیس اسٹیشن پہنچتا ہے تو اسے بتایا جاتا ہے کہ نو پارکنگ میں گاڑی رکھی ہوئی تھی جب کہ ہوٹلوں کے سامنے ایک بھی مقام پر نو پارکنگ کا بورڈ ہی نہیں ہے ۔ ٹرافک پولیس کے اس ظلم سے عوام پریشان حال ہے ۔ ٹرافک کے دو کانسٹبلس بائیک پر فوٹو کھینچنے میں ہی مصروف دکھائی دیتے ہیں ۔ حیدرآباد یا دیگر مقام سے عوام ایرپورٹ آتے ہیں اور راستہ میں وہ چند منٹوں کے لیے چائے پینے کے لیے رکتے ہیں اتنی ہی دیر میں ان کی گاڑی کی تصویر کھینچ لی جاتی ہے ۔ شمس آباد کے مکینوں کو یہ بھی پتہ نہیں ہوتا کہ ان کی گاڑی کی تصویر کھینچ لی گئی ہے ۔ جب وہ انٹرنیٹ پر ان چالان دیکھتے ہیں تو بائیکوں کو کم از کم دو تا تین ہزار اور کاروں کو آٹھ تا دس ہزار تک چالان ہے جس میں نو پارکنگ ، بغیر ہیلمٹ ، وغیرہ بتاکر بھاری چالانات ڈال رہے ہیں ۔ مقامی افراد جو کسی ضروری کام سے نیشنل ہائی وے پر آتے ہی انہیں روک کر چالان کیا جارہا ہے ۔ اگر یہ سلسلہ ایسا ہی چلتا رہا تو بہت جلد سائبر آباد کمشنریٹ میں چالانات سے جتنی رقم وصول ہورہی ہے ۔ اتنی ہی رقم صرف شمس آباد سے موصول ہوگی اور مجبورا عوام کو پیدل سفر کرنا پڑے گا ۔ ٹرافک پولیس اس سلسلہ میں سخت نوٹ لیتے ہوئے مقامی افراد کو کچھ راحت پہنچانے کے اقدامات کریں ۔۔