ٹاملناڈو کانگریس کے آئندہ لائحہ عمل کا آج قطعی فیصلہ

کوئمبتور۔ 2؍نومبر (سیاست ڈاٹ کام)۔ کانگریس سے قطع تعلق کے اِشارے دینے اور سابق ٹامل منیلا کانگریس کے احیاء کا اِرادہ ظاہر کرنے کے ایک دن بعد سابق مرکزی وزیر جہاز رانی جی کے واسن نے آج کہا کہ آئندہ لائحہ عمل کا قطعی فیصلہ کل کیا جائے گا جو قائدین اور کارکنوں کی اُمنگوں کا عکاس ہوگا۔ وہ ایرپورٹ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ کل دوپہر چینائی میں آئندہ لائحہ عمل کے فیصلہ کا اعلان کریں گے جو ٹاملناڈو کے مختلف اضلاع کے کارکنوں کی اُمنگوں اور تجاویز کا عکاس ہوگا۔ واسن نے کہا کہ وہ پہلے ہی بنیادی سطح کے کارکنوں اور سینئر پارٹی قائدین کی اس معاملہ میں رائے اور تجاویز حاصل کرچکے ہیں۔ ٹامل منیلا کانگریس کے احیاء کے بارے میں سوال کا جواب دینے اخباری نمائندوں کے زور دینے پر انھوں نے کہا کہ کامراج دور اقتدار اور ان کے والد آنجہانی جی کے موپنار کا سنہری دور واپس لانے کی ضرورت پر تقریباً تمام ارکان متفق ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ میں ایک نیا راستہ تلاش کروں جو کامیاب راستہ ہو

اور عظیم قائدین جیسے کامراج اور موپنار کے نقوشِ قدم پر چلوں، کیونکہ بیشتر پارٹی قائدین نے ان سے اقدار کا علم حاصل کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں فی الحال کچھ نہیں کہنا چاہتا، کیونکہ کوئی قطعی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹاملناڈو صدر پردیش کانگریس ای وی کے ایس الانگون کے تحت کام کرنے کے بارے میں وہ کیسے کچھ کہہ سکتے ہیں جب کہ ہر چیز ابھی پختہ نہیں ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں کہ کیا سابق مرکزی وزیر پی رادھا کرشنن کو بی جے پی میں شرکت کی دعوت ملی ہے؟ انھوں نے کہا کہ یہ بالکل غلط خبر ہے۔ جی کے واسن نے کل چینائی میں کہا تھا کہ ٹاملناڈو میں تحریک (کانگریس) صرف اُسی صورت میں مستحکم ہوسکتی ہے جب کہ کامراج اور موپنار کے ورثہ کا احیاء کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سال سے کُل ہند کانگریس کے کارنامے کارکنوں کے رجحان کیخلاف رہے ہیں، چاہے وہ پارٹی اُمور ہوں یا ٹاملناڈو کے عوام سے متعلق کلیدی مسائل ہوں۔