راہول گاندھی کا الزام ، بی جے پی کا راہول گاندھی پر جوابی وار
نئی دہلی۔ 23 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس اور بی جے پی نے ٹاملناڈو میں پولیس کی احتجاجیوں پر فائرنگ میں واقع ہونے والی ہلاکتوں کے سلسلے میں آج ایک دوسرے پر تنقید کی۔ صدر کانگریس راہول گاندھی نے آر ایس ایس اور بی جے پی کو جنہیں انہوں نے بھگوا پارٹی کا نام دیا، کہا کہ یہ حملہ اپنی پارٹی کی انتخابی ناکامیوں اور دیگر محاذوں پر ’’ناکام‘‘ رہنے کی پردہ پوشی کی ایک کوشش تھی۔ بی جے پی نے جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی ایک المناک واقعہ سے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اپنے ٹوئٹر پر راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ ٹامل عوام کو سنگھ کے نظریہ پر عمل کرتے ہوئے بے رحمی سے ہلاک کیا جارہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ جارحانہ منو وادی مکتبہ فکر آر ایس ایس کا ہے اور بی جے پی گجرات میں دلتوں کو زدوکوب کرکے ہلاک کررہی ہے اور یہ اسی نظریہ پر عمل آوری کا نتیجہ ہے۔ خبر رساں چیانلوں پر اور ٹوئٹر پیغامات میں ان کے بیان کے ساتھ ایک دلت کو زدوکوب کرتے ہوئے ہلاک کردینے کی جھلکیاں بھی شائع کی گئی ہیں۔ ایک اور ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ 10 افراد کے جو تانبے کے کارخانے کے قیام کے خلاف ٹاملناڈو میں احتجاج کررہے تھے، قتل کے پس پردہ آر ایس ایس ہے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کا جارحانہ انداز فکر ناکام ہوچکا ہے۔ اب تبدیلی وقت کا تقاضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کی گولیاں اور مودی ٹامل عوام کے جذبہ کو کچل نہیں سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹامل بھائیوں اور بہنوں ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ ان کی یہ تنقید اسٹیریلائیٹ احتجاج میں پولیس فائرنگ اور ہلاکتوں کے بارے میں تھی۔ بی جے پی نے جوابی وار کرتے ہوئے راہول گاندھی کی ناپختگی اور ناتجربہ کاری کا مذاق اڑایا۔ بی جے پی کے ترجمان سمبت پترا نے کانگریس کے مستقبل کے بارے میں اظہار حیرت کیا جس کو ایسا صدر نصیب ہوا ہے جو ہندوستان کے وفاقی ڈھانچے کے لئے نامناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ صدر پارٹی سے اس قسم کی باتوں کی توقع نہیں رکھ سکتے جسے ورثہ میں دانشمندی اور تفہیم کی صلاحیت حاصل نہیں ہوئی۔ ٹاملناڈو میں پولیس فائرنگ کے واقعہ میں آر ایس ایس کو گھسیٹنے پر بی جے پی ترجمان نے راہول گاندھی کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ نظم و ضبط ریاستی موضوع ہے اور مرکزی حکومت کو پولیس فائرنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ کاش! راہول گاندھی اس بات سے واقف ہوتے۔ راہول گاندھی اکثر غلطیاں کرتے رہے ہیں اور آر ایس ایس پر ایسی باتوں کیلئے الزام عائد کرتے آئے ہیں جو ملک گیر سطح پر پیش آرہی ہیں، لیکن آر ایس ایس کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بی جے پی چاہتی ہے کہ ہندوستان کے شہری ملک کے وفاقی ڈھانچہ، دستور اور جمہوریت سے اچھی طرح واقف ہوجائیں۔ انہوں نیے اظہار حیرت کیا کہ صدر کانگریس کسی وقت 1984ء سکھ دشمن فسادات کا ذمہ دار بھی آر ایس ایس کو ٹھہرا سکتے ہیں۔