و رلڈ ٹی 20 رینکنگ میں عماد وسیم کی لمبی چھلانگ

دنیا کے چار بہترین بولر وں میں شامل
کراچی ۔29 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹی 20 سیریز کے اختتام پر نئی رینکنگ جاری کی ہے جس کے مطابق پاکستان کے نئے فتح گر عماد وسیم نے سب سے بہتر کارکردگی پیش کرتے ہوئے حیران کن ترقی کی ہے۔ نوجوان لیفٹ آرم اسپنر عماد وسیم بولنگ کے شعبے میں 33درجے ایک ہی جست میں پھلانگتے ہوئے 37سے  چوتھے نمبر پر آگئے ہیں۔ اس سیریز میں عمادنے نو وکٹیں حاصل کیں۔ عماد وسیم کی 15 ٹی 20انٹرنیشنل میچوں میں وکٹوں کی تعداد 21  ہوگئی ہے جن میں سے 10 بولڈ اور 4 ایل بی ڈبلیو ہیں۔ پاکستان کے لیفٹ آرم پیس بولر سہیل تنویر نے پوزیشن میں بہتری حاصل کی۔ وہ 19 درجے پھلانگتے ہوئے 36ویں نمبر پر آگئے، انہوں نے سیریز میں پانچ وکٹ لیے تھے۔ بدھ کوانٹر نیشنل کرکٹ کونسل کی جاری رینکنگ کے مطابق کرکٹ کے مختصر ترین فارمیٹ میں نیوزی لینڈ پہلے، ہندوستان دوسرے اور جنوبی افریقہ تیسرے نمبر پر ہے، پاکستان کے خلاف سیریز میں وائٹ واش ہونے کے باعث عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز تیسرے سے چوتھے نمبر پر آگئی ہے۔ آسٹریلیا پانچویں، انگلینڈ چھٹے جب کہ پاکستان بدستور ساتویں نمبر پر ہے۔ ٹی 20 فارمیٹ میں سری لنکا آٹھویں، افغانستان نویں جب کہ بنگلہ دیش دسویں نمبر ہے۔ بیٹنگ کے شعبے میں کوئی بھی پاکستانی بیٹسمین ٹاپ ٹین میں شامل نہیں، بہترین بیٹسمینوں میں ہندوستان کے ویرات کوہلی پہلے، آسٹریلیا کے ایرون فنچ اورگلین میکسویل بالترتیب تیسرے اور چوتھے جب کہ نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل پانچویں نمبر پر ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریزمیں 101 رنز بنانے پربابر اعظم 66 ویں اور خالد لطیف 94 ویں پوزیشن پر آگئے ہیں۔ بولنگ کے شعبے میں جنوبی افریقہ کے عمران طاہرکا راج ہے، ہندوستان کے فاسٹ بولر بمراہ کی دوسری اورویسٹ انڈیز کیسیموئل بدری کی تیسری پوزیشن ہے،اس کے علاوہ ہندوستان کے روی چندرن ایشون کا پانچواں نمبر ہے۔ کرکٹ کے مختصر ترین فارمیٹ کے آل راو?نڈرز میں آسٹریلیا کے گلین میکسویل پہلے اور بنگلا دیش کے شکیب الحسن دوسرے نمبر پر ہیں۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد سے قومی ٹیم میں جگہ نہ بنانے والے شاہد آفریدی اب بھی تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔
ٹی 20 ٹیموں کی درجہ بندی میں پاکستان سیریز میں عالمی چمپیئن کو شکست دینے کے باوجود 111 پوائنٹس کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہی موجود ہے تاہم ویسٹ انڈین ٹیم ایک درجے تنزلی کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر چلی گئی ہے۔