نئی دہلی 18 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے مرکزی وزیر پارلیمانی امور وینکیا نائیڈو کے خلاف مراعات شکنی کی نوٹس دی ہے اور الزام عائد کیا کہ انہوں نے وزارت فروغ انسانی وسائل کی جانب سے اٹل بہاری واجپائی کی سالگرہ کرسمس کے موقع پر ’’ یوم بہتر حکمرانی ‘‘ کے طور پر منانے سرکلر جاری کرنے کے مسئلہ پر لوک سبھا کو گمراہ کیا ہے ۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے سی وینو گوپال نے اسپیکر لوک سبھا سمترا مہاجن سے کل ملاقات کی اور نائیڈو کے خلاف مراعات شکنی کی نوٹس دی ہے ۔ پارٹی ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ وینوگوپال نے اپنی نوٹس میں کہا کہ وزارت فروغ انسانی وسائل نے سی بی ایس ای اور نوودیہ اسکولس اور یونیورسٹیز کے نام تین سرکلرس جاری کئے ہیں جبکہ حکومت نے یہ ادعا کیا ہے کہ اس نے 25 ڈسمبر کو یوم بہتر حکمرانی منانے کوئی سرکلرس جاری نہیں کئے گئے ہیں۔
کانگریس ایم پی جیوتر آدتیہ سندھیا نے کل کہا کہ اگر وزرا ہی ایوان کو گمراہ کرنے کے مرتکب رہیں تو پھر ان کی پارٹی تحریک مراعات سمیت تمام امکانات کا جائزہ لے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کئی موقعوں پر پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ کے باہر بھی کہا تھا کہ ایسا کوئی سرکلر جاری نہیں کیا گیا ہے ۔ کانگریس کے بموجب تین سرکلرس جاری کئے گئے ہیں اور پہلا سرکلر سی بی ایس ای اسکولس کو 9 ڈسمبر کو وزارت فروغ انسانی وسائل نے جاری کرتے ہوئے یوم بہتر حکمرانی منانے کو کہا تھا ۔ ایک اور سرکلر 10 ڈسمبر کو نوودیا اسکولس کو جاری کیا گیا اور اسی طرح کی ہدایت دی گئی ۔ ایک تیسرا سرکلر 12 ڈسمبر کو تمام یونیورسٹیز بشمول آئی آئی ایز اور آئی آئی ٹیز کو جاری کیا گیا اور اس دن یوم بہتر حکمرانی منانے کو کہا گیا ۔ کانگریس نے اس مسئلہ پر حکومت سے وضاحت کرنے اور جواب دینے کو کہا ہے ۔ حکومت نے کئی بار واضح کیا تھا کہ اس نے اس سلسلہ میں کسی طرح کے سرکلرس جاری نہیں کئے ہیں۔