کانگریس کے اعلی قائدین پر الزامات گمراہ کن، ڈی سی سی صدر طاہر بن حمدان کا بیان
نظام آباد /3 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) صدر ضلع کانگریس طاہر بن حمدان، صدر ضلع اقلیتی ڈپارٹمنٹ کانگریس پارٹی سمیر احمد، کانگریس قائدین این سدھاکر، دیاکرگوڑ و دیگر نے کانگریس بھون میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدرنشین ضلع پریشد و کانگریسی امیدوار وینکٹ رمنا ریڈی کی جانب سے کانگریسی اعلیٰ قائدین پر لگائے ہوئے الزامات کو بے بنیاد و گمراہ کن قرار دیااور کہا کہ گذشتہ 20 دن قبل وینکٹ رمنا ریڈی امیدواری سے دستبرداری اختیار کرتے ہوئے لاپتہ ہوگئے تھے اور 20 دن کے بعد کانگریس پارٹی پر کیچڑ اچھالنا سراسر غلط ہے۔وینکٹ رمنا ریڈی کے قول و فعل پر تضاد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ قبل از کانگریس پارٹی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے وائی ایس آر کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اوروائی ایس آرکانگریس پارٹی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی۔ معمولی کارکن ہونے کے باوجود بھی انہیں ٹکٹ دیا گیاکیونکہ ان کے والد سینئر کانگریسی قائد ہونے کی وجہ سے کانگریس پارٹی ہمیشہ انہیں ترجیح دیتے ہوئے آئی لیکن اس کے باوجود بھی یہ ہمیشہ موقع پرست سیاست کرتے رہے۔ مسٹر طاہر بن حمدان، سمیر احمد، دیاکر گوڑ اور سدھاکر نے کہا کہ مقامی ادارہ جات کے قانون ساز کونسل انتخابات سے قبل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اور یہ کمیٹی تمام امیدواروں سے درخواستیں حاصل کرتے ہوئے ہائی کمان کو روانہ کیا گیا تھا اور ہائی کمان نے ان کے نام کو قطعیت دی اور ضلع کانگریس آفس میں نامزدگی سے قبل کارکنوں کا ایک اجلاس بھی منعقد کیا گیا تھا۔ اس اجلاس میں تمام کانگریسی قائدین نے شرکت کی تھی اور خود وینکٹ رمنا ریڈی نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ ہار جیت دونوں کو مساوی طور پر قبول کرونگالیکن دستبرداری سے قبل اس بات سے بھی واقف کروائے تھے کہ انہیں دستبرداری کیلئے مسلسل دبائو ڈالا جارہا ہے جس پر ان کا فون بند کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ وینکٹ رمنا ریڈی کے پارنٹر رنجیت ریڈی جو چیف منسٹر سے قریبی تعلقات رکھتے ہیں اور پولٹری صنعت کے صدر بھی ہے رنجیت ریڈی کی خواہش پر انہوں نے دستبرداری اختیار کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ شبیر علی اور سدرشن ریڈی گذشتہ 30تا 40سال سے کانگریس پارٹی کے وفادار کی حیثیت سے خدمت انجام دے رہے ہیں۔ ان کی ساکھ کو متاثر کرنے کیلئے اس طرح کے الزامات لگائے جارہے ہیںاور کانگریس پارٹی پر کیچڑ اچھالنے کی غرض سے اس طرح کے الزامات لگائے جارہے ہیں۔ جس پر طاہر بن حمدان نے بتایا کہ پیسوں کی تقسیم اور لین دین کے معاملہ سے کانگریس قائدین کا کوئی تعلق نہیں ہے وینکٹ رمنا ریڈی کو پارٹی سے معطل کرنے کیلئے خواہش کی گئی ہے۔ پردیش کانگریس کی منظوری کے بعد انہیں پارٹی سے معطل کردینے کا ارادہ ظاہرکیا۔