ویسٹ انڈیز کیساتھ کرکٹ روابط غیر معینہ مدت کیلئے معطل

حیدرآباد۔ 21؍اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام)۔ سخت گیر موقف اختیار کرتے ہوئے بی سی سی آئی نے آج ویسٹ انڈیز کے ساتھ مستقبل کی باہمی سیریز معطل کردی ہے اور ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ بی سی سی آئی ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی جانب سے ہندوستان کے خلاف سیریز کو درمیان میں ہی چھوڑکر وطن واپس لوٹ جانے کے بعد کافی برہم تھا اور اس نے آج یہاں حیدرآباد میں ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ مستقبل میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلی جانے والی سیریزوں کو معطل کردیا جائے۔ بورڈ کے ساتھ سیریزوں کو معطل کرنے کے باوجود بی سی سی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی آئی پی ایل میں شرکت پر کوئی پابندی نہیں لگائی جائے گی، جیسا کہ قیاس کیا جارہا تھا کہ مہمان ٹیم کے کھلاڑیوں کی جانب سے ہندوستان کا دورہ ادھورا چھوڑکر جانے کے بعد آئی پی ایل میں ان کی شرکت پر پابندی عائد کی جائے گی۔ حیدرآباد میں بی سی سی آئی کی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد بورڈ کے سکریٹری سنجیو پٹیل نے مختصر بیان میں کہا کہ ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے خلاف بی سی سی آئی نے قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے اور دونوں ٹیموں کے درمیان مستقبل میں کھیلی جانے والی تمام سیریزوں کو معطل کردیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں بی سی سی آئی نے مختصر وقت میں سری لنکائی کرکٹ ٹیم کے ہندوستانی دورہ پر رضامندی کی ستائش کی ہے جس نے ہندوستان کی دعوت کو قبول کرتے ہوئے 5 ونڈے مقابلوں کی سیریز کھیلنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

سکریٹری نے مزید کہا کہ اجلاس کے دوران متفقہ طور پر جہاں ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے ساتھ کھیلی جانے والی تمام سیریزوں کو معطل کردیا گیا ہے، وہیں سری لنکائی کرکٹ بورڈ کی ستائش بھی کی ہے جس نے ایک مختصر وقفہ میں اپنی ٹیم کو ہندوستان روانہ کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سری لنکا کا دورۂ ہند دراصل جولائی۔ اگسٹ 2015ء میں مستقبل کی سیریز کا حصہ تھا، لیکن ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے وطن لوٹ جانے کے بعد ہندوستان کی دعوت کے بعد سری لنکائی ٹیم نے ہندوستان کا دورہ کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان 5 مقابلوں کی ونڈے سیریز کا 2 نومبر کو آغاز ہوگا۔ سری لنکائی ٹیم کے خلاف 5 مقابلے کٹک، حیدرآباد، رانچی، کولکتہ اور احمدآباد میں کھیلے جائیں گے جب کہ دیگر تفصیلات کا عنقریب اعلان کیا جائے گا۔

بی سی سی آ:ی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں تاہم یہ وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے ساتھ کرکٹ روابط کو کتنی مدت کے لئے معطل کردیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں قانونی کارروائی میں اس ہرجانے کا تذکرہ بھی نہیں کیا گیا جو ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے منسوخ ہونے کی وجہ سے ہونے والے نقصان پر حاصل کیا جائے گا۔ ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے دوران ارکان کی اکثریت اس حق میں تھی کہ ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے خلاف سخت گیر موقف اختیار کیا جائے، کیونکہ اس کے کھلاڑی سیریز کے دوران ہندوستان کا دورہ ادھورا چھوڑکر واپس لوٹ گئے اور ونڈے سیریز کے 5 مقابلوں میں صرف 3 مقابلے کھیلے گئے جب کہ طوفان ’ہدہد‘ کی وجہ سے ویزاگ کا تیسرا ونڈے منسوخ کردیا گیا تھا۔

قبل ازیں ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کو ہندوستان کے دورہ پر 5 مقابلوں کی ونڈے سیریز، واحد ٹوئنٹی 20 اور 3 ٹسٹ مقابلوں کی سیریز کھیلنی تھی جس کا آغاز 8 اکٹوبر کو ہوا تھا اور 19 نومبر کو اختتامی مقابلہ کھیلا جانا تھا۔ دریں اثناء بورڈ نے کھلاڑیوں کے خلاف کسی قسم کا کوئی سخت فیصلہ نہیں کیا بلکہ انھیں آئندہ برس 9 اپریل کو شروع ہونے والے آئی پی ایل کے 8 ویں ایڈیشن میں شرکت کی اجازت دی ہے۔ آئی پی ایل کے چیرمین رنجیب بسوال نے گورننگ کونسل کے اجلاس کے بعد کہا کہ ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں کو آئی پی ایل میں شرکت کی اجازت رہے گی۔ آئی پی ایل کے 8 ویں ایڈیشن کا 9 اپریل کو آغاز ہورہا ہے جوکہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں آئی سی سی ونڈے ورلڈ کپ کے فوراً بعد ہوگا۔ آئی پی ایل گورننگ کونسل نے میڈیا نمائندوں کو مطلع کیا کہ اس مرتبہ آئی پی ایل کا 8 واں ایڈیشن 9 اپریل کو شروع ہوگا اور تمام فرنچائز کو یہ سہولت برقرار رہے گی کہ ورلڈ کپ کے بعد ٹوئنٹی 20 ٹورنمنٹ کی تیاری کا آغاز کرے۔