باربادوس ۔22 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) کھلاڑیوں کی جانب سے ہندوستان کا دورہ درمیان میں ہی ادھورا چھوڑ کر وطن واپس لوٹ جانے کے بعد ہندوستان سے جو کرکٹ روابط متاثر ہوئے ہیں، انہیں بہتر بنانے کے لئے ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ (ڈبلیو آئی سی بی) اپنے ہم منصب بورڈ بی سی سی آئی سے ملاقات کا خواہاں ہے۔ گزشتہ روز یہاں آٹھ گھنٹے طویل ہنگامی اجلاس کے بعد ڈبلیو آئی سی بی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بی سی سی آئی کی جانب سے جو فیصلے لئے گئے ہیں، وہ انتہائی مایوس کن ہیں لہذا ہندوستان کے دورہ پر ہونے والے بحران کا وہ بہتر انداز میں خاتمہ کا خواہاں ہے۔ بی سی سی آئی اور ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے درمیان گزشتہ کئی دہوں سے کرکٹ روابط کافی بہترین ہیں جس کی بدولت دونوں ہی بورڈس کو باہمی فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ اس تناظر میں ڈبلیو آئی سی بی ہم منصب بورڈ بی سی سی آئی سے ملاقات کا خواہاں ہے تاکہ مسائل کو خوشگوار حالات میں حل کیا جاسکے۔
ڈبلیو آئی سی بی کا ماننا ہے کہ جو نقصانات ہوئے ہیں ان کی پابجائی کیلئے کچھ نہ کچھ راستے موجود ہیں اور اس بات کی طمانیت بھی دی کہ آئندہ اس طرح کے حالات پیدا نہیں ہوں گے۔ ابتدائی تخمینہ کے بموجب ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی جانب سے ہندوستان کا دورہ ادھورا چھوڑنے کی وجہ سے بی سی سی آئی کو 65 ملین امریکی ڈالرس کا نقصان ہوا ہے جس پر بی سی سی آئی نے ویسٹ انڈیز کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز بھی کیا ہے جس کا فیصلہ گزشتہ روز حیدرآباد میں بی سی سی آئی کی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ڈبلیو آئی سی بی کے اجلاس میں کئی موضوعات پر تبادلہ خیال ہونے کے علاوہ آئی سی سی اور بی سی سی آئی سے خصوصی طور پر کے علاوہ اسپانسر س سے بھی اظہار تشکر کیا گیا۔