وویک قتل معاملہ : بی جے پی لیڈران نے اپنی ہی حکومت کو کھٹہرے میں کھڑا کیا : بی جے پی سینئر لیڈر کلراج مشرا 

لکھنؤ : وویک انکاؤنٹر معاملے کے بعد بی جے پی میں زبر دست اندرونی لڑائی شروع ہوگئی ہے ۔ پارٹی لیڈران بشمول یوگی حکومت کے وزراء حکومت پر لیٹر بم سے حملے کررہے ہیں ۔ جب کہ پولیس نا اہلی غیر حساسیت ، عدم سنجیدگی او رظالمانہ بالواسطہ سوال کھڑا کردئے ہیں ۔

چونکہ وزارت داخلہ کاقلمدان بھی یوگی جی ہی کے ذمہ ہیں اسلئے پولیس کے خلاف سخت رویہ نے اپنا کیلئے بالواسطہ وہی نشانہ پر ہیں ۔ریاستی بی جے پی وزراء او رارکان اسمبلی وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ کو خط لکھ کر قصوروار پولیس جوان اور اس کی سر پرستی کررہے سینئر حکام کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ دوسری طرف بی جے پی کے سینئر لیڈر کلراج مشرا نے اس معاملہ کو کھلے عام پولیس اور ریاستی حکومت پر سیاہ دھبہ قرار دیا ہے ۔

دوسری جانب پارٹی کے قومی صدر امیت شاہ نے اس واقعہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے یوگی حکومت کو لا ء اینڈ آرڈر کو جلد از جلد قابو میں کرنے کا حکم دیا ۔ ہردوئی اور بریلی کے ارکان اسمبلی رجنی تیواری اور راجیش کمار نے یوگی ادتیہ ناتھ کو خط لکھا ۔ جس میں انہوں نے لکھنؤ انتظامیہ اور پولیس حکام کے رویہ پر سخت اعتراض جتاتے ہوئے ڈی ایم او رایس ایس پی کو فوراً معطل کرنے کا مطالبے کیا ہے ۔

کلراج مشرا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وویک معاملہ پولیس اور ریاستی حکومت پر سیاہ دھبہ ہے جس سے پورے ملک میں ریاست کی بدنامی ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی پولیس عہدیدار کسی شہری کوکیسے گولی مارسکتا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اور کہا کہ محکمہ پولیس میں مجرمانہ ذہنیت کے لوگ ہیں جنہیں کنٹرول کرنا ضروری ہے ۔