چیف منسٹر آسام ترون گوگوئی پر بی جے پی کا الزام
نئی دہلی۔/29مارچ، ( سیاست ڈاٹ کام ) آسام میں انتخابی ریالیوں سے خطاب کے دوران کانگریس کے 15سالہ دور حکومت پر خاموشی اختیار کرنے پر نائب صدر کانگریس راہول گاندھی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بی جے پی نے آج کہا کہ ان کی قیادت پر اب کوئی اعتماد نہیں رہا جس کی وجہ بیشتر قائدین کانگریس چھوڑکر چلے جارہے ہیں جبکہ آسام میں سرحد پار سے دخل اندازی کا مسئلہ زعفرانی اتحاد نے انتخابی موضوع بنادیا ہے کیونکہ مداخلت کاروں سے آسام کے عوام متاثر نہیں ہورہے ہیں لیکن ترون گوگوئی حکومت سرحد پار سے مداخلت کاروں کو اجازت دیتے ہوئے ’ووٹ بینک ‘ کو مضبوط کررہی ہے۔ واضح رہے کہ راہول گاندھی نے ایک جلسہ عام میں یہ الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی کی زیر اقتدار ریاستوں بشمول ہریانہ میں عمداً تشدد کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے اور آر ایس ایس ملک پر اپنے نظریات مسلط کرنے کی کوشش میں ہے۔ بی جے پی کے نیشنل سکریٹری شری کانت شرما نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرنا راہول گاندھی کا وطیرہ بن گیا جبکہ عوام چاہتے ہیں کہ آسام میں گزشتہ 15سال کے دوران کانگریس حکومت کی کارکردگی پر راہول گاندھی اظہار خیال کریں لیکن ان کی خاموشی سے عوام مایوس ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس میں مایوسی اور بددلی پھیلتی جارہی ہے اور پارٹی قائدین کو اب راہول کی قیادت پر بھروسہ نہیں رہا ہے اور یکے بعد دیگر کانگریس چھوڑ کر جارہے ہیں۔