ونپرتی میں گیس سلنڈرس کی سربراہی میںمشکلات

ایک لاکھ صارفین کیلئے صرف ایک ایجنسی لمحہ فکر

ونپرتی۔6ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ونپرتی میں گیس سلنڈر کی عدم سربراہی سے گیس سلنڈر صارفین کو مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے ۔ ونپرتی میں جب 30ہزار کی آبادی تھی اس موقع پر وینکٹیشورا گیس ایجنسی کے نام پر گیس ایجنسی قائم کی تھی لیکن اب ونپرتی کی آبادی ایک لاکھ سے زائد ہے لیکن ایک ہی ایجنسی رہنے کی وجہ سے عوام کو گیس سلنڈر کے حصول کیلئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ آن لائن گیس بک کروانے کے بعد 15دن بعد بھی صارفین کو گیس سلنڈر نہیں مل رہا ہے ۔ گیس سلنڈر کے حصول کیلئے صارفین گودام کے پاس ایک بڑی تعداد میں قطار بنائے ٹہر رہے ہیں ۔ گیس ایجنسی کے ورکرس ڈور ڈیلیوری کے نام پر زائد رقم وصول کررہے ہیں اور صارفین کو گیس سلنڈر کے حصول کیلئے گیس دفتر کے چکر کاٹنا پڑرہا ہے ۔ بعض ملازمین سلنڈر کے حصول کیلئے ملازمت کو رخصت دے کر قطار میں ٹہر رہے ہیں ۔ گیس سلنڈر کی عدم سربراہی سے بلاک مارکٹ کا بازار گرم ہے ۔ ہوٹل اور چائے کے دکانوں پر زائد رقم پر گیس سلنڈر دیا جارہا ہے ۔ حالانکہ ہوٹلوں اور چائے کی دکانوں کیلئے کمرشیل سلنڈر خریدنا چاہیئے تھا ۔ صارفین کو وقت پر سلنڈر کی عدم سربراہی سے زائد رقم دے کر سلنڈر خرید رہے ہیں ۔ اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے کئی مرتبہ دھرنا ‘ راستہ روکو احتجاج کیا گیا لیکن مسئلہ جوں کا توں ہے ۔ گذشتہ ایک دن قبل ناگر کرنول ایم پی نندی ایلیا کی ونپرتی آمد کے موقع پر مقامی کانگریس پارٹی کونسلرس نے ایم پی سے ونپرتی کیلئے زائد تین گیس ایجنسیوں کو منظور کرانے کا مطالبہ کیا اور ایک یادداشت پیش کی جس پر ایم پی نے کہا کہ وہ مرکزی وزیر پٹرولیم سے نمائندگی کر کے ونپرتی کیلئے زائد ایجنسیوں کی منظور کروانے کا تیقن دیا ۔ عوام کا کہنا ہیکہ فوری عوامی نمائندے ضلع انتظامیہ حرکت میں آکر ان کے مسئلہ کو حل کریں ۔