ونپرتی میں سڑکوں کی عدم توسیع سے ٹریفک کے مسائل میں اضافہ

ونپرتی۔2اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ونپرتی بائی پاس سڑک کی تعمیر سیاسی قائدین و عہدیداروں کیلئے ایک ٹائم پاس بن گیا ہے ۔ ونپرتی میں روز بروز ٹریفک کے مسائل سنگین ہوتے جارہے ہیں ۔ ایک طرف سڑکوں کی توسیع نہ ہونا دوسرا ونپرتی کے اطراف بائی پاس کی تعمیر نہ ہونے سے شہر میں ٹریفک مسائل روز بروز سنگین ہوتے جارہے ہیں ۔ اب تک کئی افراد موت کے حوالے ہوچکے ہیں ۔ 2008ء میں موجودہ ایم ایل اے ڈاکٹر جی چنا ریڈی اُس وقت وزیر دیہی ترقیات تھے اور ان کی ہدایت کی بنیاد پر اُس وقت کے وزیر عمارت و شوارع جیون ریڈی نے متعلقہ محکمہ کو رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت دی ۔ اُس وقت متعلقہ محکمہ کے انجنیئر ونپرتی کے اطراف کے جنپال روڈ گوپال پور پانگل سڑکوں سے مربوط کرتے ہوئے 8کلومیٹر بائی پاس سڑک کی تعمیر کرنے کی ایک رپورٹ وزیر عمارت شوارع کو بھیجی گئی جو کا تخمینہ 37کروڑ سے زائد تھا ۔ وہ رپورٹ اب تک منظر عام پر نہ آسکی ۔ حکومت کی تبدیلی کی وجہ سے اس پر کوئی توجہ مرکوز نہیں کی ۔ بائی پاس کیلئے یہاں کے قائدین حکومت پر دباؤ ڈالنے میں ناکام رہے ۔ ناگورام چوراستہ سے جنپال روڈ تک دیڑھ کیلو میٹر بائی پاس کیلئے 2005 میں راجیو نگرا باٹا میں سابق چیف منسٹر مسٹر وائی ایس آر نے 80لاکھ روپئے منظور کئے تھے ۔ دیڑھ لاکھ روپئے خرچ کر کے سروے بھی کیا گیا ‘ اس کیلئے جملہ 10ایکڑ اراضی کی ضرورت تھی ۔ اس وقت اس کی قیمت 50لاکھ روپئے تھی ۔بعدازاں اراضی کی قیمت آسمان چھون پر چھونے سے موجودہ قیمت ادا کرنے سے عہدیدار اپنے قدم پیچھے کرلئے ہیں ۔ ونپرتی ضلع بنانے کیلئے ایک طرف حکومت کوشش شروع کردی ہے لیکن دوسری طرف ونپرتی میں ٹریفک مسائل سنگین ہوتے جاریہ ہیں ۔ عوام امید ظاہر کررہے ہیں کہ ونپرتی ضلع بنائے جانے پر ونپرتی میں بائی پاس سڑک جو عرصہ دراز سے رکاہوا کام تکمیل کو پہنچے گا ۔