ونئے کٹیار کے تبصرے نے خواتین کے متعلق بی جے پی کی ذہنیت کو واضح کردیا ۔ پرینکا گاندھی

اپنے متعلق ونئے کٹیار کے صنفی امتیاز والے تبصرے کا مذاق اڑاتے ہوئے چہارشنبہ کے روز پرینکاگاندھی نے کہاکہ ملک کی آدھی سے زیادہ آبادی کی اکثریت والی خواتین کے متعلق تبصرے سے بی جے پی کی ذہنیت معلوم ہوگئی ہے جبکہ کانگریس پارٹی نے ایک خاتون کے متعلق بدکلامی پر معافی کا مطالبہ کیا۔

کانگریس نے کٹیا رپر شدیدحملے کرتے ہوئے کہاکہ یہ ’’ بی جے پی کے خواتین کے متعلق بدتمیز تہذیب کا حصہ‘‘ کی عکاسی کرتا ہے۔

اور بی جے پی پر الزام میں ہندوستانی خواتین کی توہین کرنے پر وزیراعظم نریند رمودی اور بی جے پی سربراہ امیت شاہ کو معافی مانگنا چاہئے۔ونئے کٹیار کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہاکہ ’’ اس سے بی جے پی کی ذہنیت واضح ہوئے ! اور مجھے اس قسم کے تبصروں پر ہنسی آتی ہے!!‘‘۔

اترپردیش انتخابات میں پرینکا گاندھی کو اسٹار کیمپینر کے طور پر پیش کئے جانے کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ونئے کٹیار نے کہاتھا کہ’’ کوئی فرق نہیں پڑتا۔۔ یہاں پر ان ( پرینکا) سے زیادہ خوبصورت لڑکیاں اور عورتیں ہیں جو اسٹار کیمپینر ہیں۔

جن میں سے کچھ ہیروئن بھی ہیں۔۔

جو ان سے بھی زیادہ خوبصورت ہیں‘‘۔ اپنے متنازع بیانات کی وجہہ سے ہر وقت سرخیوں میں رہنے والے بی جے پی لیڈرکو ہندوتوا ایجنڈہ کو فروغ دینا والا بھی کہاجاتا ہے کے تبصرے کو کانگریس پارٹی کے چیف ترجمان رندیب سنگھ سرجیوالا نے کہاکہ بی جے پی نے ہندوستان کی عورت ذات کی ’’ توہین ‘‘ کی ہے ۔

اس قسم کی بیان بازیوں سے بی جے پی کی ذہنیت واضح ہوتی ہے۔اب وقت ہے پی یم مودی اور امیت شاہ معافی مانگیں‘‘۔

سرجیوالا نے کہاکہ بی جے پی ۔ آر ایس ایس ’’ اپنی نچلی ذہنیت اور مخالف عورت ذہنیت کی بیماری کاشکار ہیں‘‘۔

ان کی موہن بھگوات اور وجئے ورگیا کی قیادت میں ایک بڑی طویل فہرست ہے ۔

انہوں نے مزید کہاکہ ’’ پرینکا جی کے خلاف ان کے توہین آمیز اور ظالمانہ ریمارکس سے بی جے پی نچلے درجہ کی توہین ‘ تہذیب کی عکاسی کرتا ہے۔

کانگریس لیڈر نے کہاکہ مودی اور امیت شاہ حقیقت میں اگرہندوستانی خواتین کا احترام کرتے ہیں‘ تو ونئے کٹیار کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے معافی مانگیں ورنہ خواتین اپنی طاقت کامظاہرہ ووٹ کے ذریعہ کرتے ہوئے بی جے پی کو جواب دیں گے۔