ومبلڈن سے جوکووچ باہر ، مرے کیلئے آسانی

لندن۔3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ومبلڈن مقابلوں سے عالمی نمبر ایک نوواک جوکووچ کے باہر ہوجانے کے بعد ان کے حریف اینڈے مرے اس مقابلے میں اپنی کامیابیوں پر توجہ مرکوز کررہے ہیں۔ آسٹریلیا کے جان سلمین پر 6-3، 7-5، 6-2 سے فتح کے بعد مرے کا سفر اور بھی آسان ہوگیا ہے۔ جوکووچ کے خلاف بہتر کھیل کے مظاہرہ کیلئے مرے کیلئے گزشتہ تین سال کے دوران ناممکن ثابت ہوا اور اس سال بھی انہیں عالمی نمبر ایک کے ہاتھوں آسٹریلین اور فرینچ اوپن فائنلس میں شکست ہوچکی ہے۔ جوکووچ کے خلاف گزشتہ 15 کے منجملہ 13 مقابلوں میں 29 سالہ برطانوی ٹینس اسٹار (مرے) کو شکست ہوئی تھی، لیکن اب انہیں اپنی مہم کے مایوس کن اختتام کے بارے میں کوئی فکر و پریشانی باقی نہیں رہی کیونکہ انہیں شکست دینے والے سربیائی کھلاڑی (جوکووچ) کو ومبلڈن کے ابتدائی مقابلوں میں ہی امریکہ کے سیام کوئیری نے شکست دے دی۔ عالمی نمبر چار اسٹان واؤرنکا کا بھی کھیل سے جلد باہر ہوجانا، مرے کیلئے ایک اور حوصلہ افزاء علامت ہے۔ واؤرنکا کو سیمی فائنل میں ان کا حریف سمجھا جارہا تھا۔ ایک ایسے وقت جب جوکووچ اس مقابلے کے فائنل میں پہونچنے میں ناکام ہوگئے ہیں، اینڈی مرے اپنی پیش قدمی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور فائنل سے اب صرف چند قدم پیچھے رہ گئے ہیں۔ جوکووچ کے اس مقابلے میں باہر ہوجانے کے بارے میں ایک سوال پر مرے نے یہ اعتراف کرنے سے انکا کردیا کہ اس سے خطابی مقابلہ جیتنے سے متعلق ان کے عزائم میں کوئی مدد ہوئی لیکن اس بات سے اتفاق کیا کہ ٹورنمنٹ سے جوکووچ کے اچانک باہر ہوجانے پر انہیں سخت حیرت ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ مرے 2013ء میں اپنی کامیابی کے ساتھ 77 سال کے دوران ومبلڈن جیتنے والے پہلے برطانوی بن گئے تھے۔ کوارٹر فائنل میں جگہ بنانے کیلئے مرے کا مقابلہ آسٹریلیا کے نک گرگیوس یا اسپین کے فیلیسیانو لوپیز سے ہوگا۔