وقف بورڈ میں بدعنوانیوں کی سی بی آئی سے تحقیقات پر زور

بورڈ واقع حج ہاوز پر دھرنا و احتجاج ، شیخ عبداللہ سہیل و دیگر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 8 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : صدر گریٹر حیدرآباد سٹی کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ شیخ عبداللہ سہیل کی قیادت میں کانگریس کے قائدین و کارکنوں نے حج ہاوز پر احتجاجی دھرنا منظم کرتے ہوئے وقف بورڈ کی بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں کے خلاف سی بی آئی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ۔ اس احتجاجی دھرنے میں ترجمان تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی سید نظام الدین وائس چیرمین تلنگانہ پردیش کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ محمد معراج خاں سابق کارپوریٹر محمد غوث کے علاوہ کانگریس کے دوسرے قائدین موجود تھے ۔ کانگریس کے قائدین نے وقف بورڈ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاج کیا ۔ 2014 میں ٹی آر ایس کے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدے کے مطابق جن وقف اراضیات پر قبضہ ہوا ہے اس کی ایک انچ اراضی بھی وقف بورڈ کے حوالے نہ کرنے کا ٹی آر ایس حکومت پر الزام عائد کیا ۔ صدر گریٹر حیدرآباد کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ شیخ عبداللہ سہیل نے کہا کہ ٹی آر ایس کے برسر اقتدار آنے کے بعد وقف بورڈ میں سیاسی مداخلت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے ۔ وقف بورڈ میں ایمپلائز اور نو منتخب کمیٹی کے درمیان کشیدہ صورتحال ہے ۔ صدر نشین وقف بورڈ سرگرم ہے مگر بورڈ کی کارروائی ٹھپ ہے ۔ ریاست کے کئی مقامات پر وقف اراضیات آج بھی تباہ و برباد ہورہی ہیں ۔ حیدرآباد میں سڑکوں کی توسیع کے لیے حاصل کی گئی اراضی کا معاوضہ آج تک جی ایچ ایم سی نے وقف بورڈ کو ادا نہیں کیا ۔ ہم ابتداء سے وقف بورڈ میں جاری بے قاعدگیوں کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں ۔ حکومت تاخیر سے بیدار ہوتے ہوئے وقف بورڈ کے تمام ریکارڈ کو ضبط کیا ہے ۔ شیخ عبداللہ سہیل نے کہا کہ انہیں کلکٹر یا ریاست کے پولیس کی تحقیقات پر بھروسہ نہیں ہے کیوں کہ وہ حکومت کے دباؤ کا شکار ہوسکتی ہے ۔ لہذا اس کی سی بی آئی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا یا ہائی کورٹ کے برسر خدمات جج کے ذریعہ تحقیقات کرانے پر زور دیا ۔ تب ہی حقائق منظر عام پر آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چاہے تو 2004 سے اس کی سی بی آئی تحقیقات کرائے ہم وقف جائیدادوں کا تحفظ اور نگہداشت چاہتے ہیں ۔۔