وقت آنے پر ہندوؤں کیلئے کسی بھی طرح کی سزا بھگتنے کے لئے تیار ہوں : چندر کانت کھیرے 

اورنگ آباد : ’’میں عوامی نمائندہ ہوں ، اس لئے عوام کی پریشانیوں کیلئے دوڑ کر جانا میرا فرض بنتا ہے ۔غیر قانونی قبضے جات کے نام پر کسی مندر کومنہدم کیا جاتا ہے تو میرا فرض بنتا ہے کہ عوام کی اپیل پر اسے بچاؤں۔ میں شیو سینا جیسی ہندو توا پارٹی کا ایک رکن ہو ں۔ اس کے باوجود ہندو پرست حکومت کی جانب سے کارروائی کی جارہی ہے ۔وقت آنے پر میں ہندوؤں کیلئے کسی بھی طرح کی سزا بھگتنے کیلئے تیار ہوں ۔‘‘ ان خیالات کا اظہار او ررنگ آباد کے شیو سینا پارٹی کے رکن پارلیمان چندر کانت کھیرے نے کیا ۔

واضح رہے کہ ممبئی ہائی کورٹ میں ریاستی حکومت نے کورٹ سے ممبر آف پارلیمنٹ کھیرے کی خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کی ۔

ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے غیر قانونی مندر کے خلاف کارروائی میں دخل اندازی کرتے ہوئے تحصیلدار کے ساتھ بد سلوکی کی ۔ا س تعلق سے تحصیلدار نے رکن پارلیمان کھیرے کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی ۔ 2015ء میں ہو ئے اس واقعہ پر او رشکایت پر پولیس نے اب تک کوئی کارروائی نہیں کی او رکھیرے کے خلاف چارج شیٹ بھی داخل نہیں کی گئی ۔ا سکے خلاف سماجی کارکن بھگوان جی ریانی نے ممبئی ہائیکورٹ سے رجوع ہوئے او رکورٹ جو بتایا کہ مذکورہ تحصیلدار سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے غیر قانونی عبادت گاہوں کے خلاف کارروائی کررہے تھے کھیرے نے نہ صرف ان کا فرض ادا کرنے سے روکا بلکہ ان کے ساتھ بد سلوکی بھی کی ۔

اس معاملہ کی شکایت پولیس سے کرنے کے باوجود تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔واضح رہے کہ کھیرے نے بتایا کہ ایم آئی ڈی سی میں انتظامیہ جسے غیر قانونی مندر بتارہی ہے دراصل اسے مقامی خواتین نے رقم جمع کرکے تعمیر کروایاتھا ۔جب اس مندر کو منہدم کرنے کی بات کی گئی تو وہ خواتین بے ساختہ روپڑیں یہی بات میں برداشت نہیں کرپایا ۔ قابل ذکر ہے کہ کھیرے او رنگ آباد میں اپنے سخت لہجہ کے لئے مشہور ہیں ۔