وشاکھا پٹنم میں پٹاخوں کی فیکٹری میں دھماکہ ‘ 5 ورکرس ہلاک

حیدرآباد 29 مارچ ( پی ٹی آئی ) آندھرا پردیش کے ضلع وشاکھا پٹنم کے ایک گاؤں میں پٹاخے تیار کرنے والی فیکٹری میں ہوئے دھماکہ اور اس کے بعد لگنے والی آگ کے نتیجہ میں پانچ ورکرس ہلاک اور 9 دوسرے زخمی ہوگئے ہیں۔ مہلوکین و زخمیوں میں زیادہ تعداد خواتین کی ہے ۔ پولیس نے آج یہ بات بتائی ۔ کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ آج شام گوکل پاڈو گاوں ضلع وشاکھا پٹنم میں شام 4.30 سے 5 بجے کے درمیان پیش آیا ۔ یہ گاوں ایس رایا ورم پولیس اسٹیشن کے حدود میں ہے ۔ ضلع سپرنٹنڈنٹ پولیس کے پراوین نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے بتایا کہ اس مقام سے پانچ نعشیں برآمد ہوئی ہیں جبکہ نو دوسرے ورکرس زخمی ہیں۔ ان میں سے چار کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر متاثرین خواتین ہیں جو اس یونٹ میں کام کرتی تھیں۔ دھماکہ کے بعد فیکٹری میں آگ لگ گئی جو دیکھتے ہی دیکھتے قریبی علاقہ تک پھیل گئی تھی تاہم فائر انجنوں کو فوری طلب کرتے ہوئے آگ پر قابو پالیا گیا ۔ ایس پی نے بتایا کہ دھماکہ اور پھر اس کے بعد آگ لگنے کی اصل وجہ کا پتہ نہیں چل سکا ہے حالانکہ ضلع فائر آفیسر کی جانب سے وجوہات کا پتہ چلانے تحقیقات شروع ہوچکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو قریبی دواخانہ منتقل کیا گیا ہے ۔ نرسی پٹنم کے ڈی ایس پی یسو بابو بھی فوری امدادی اور راحت کاری اقدامات کی نگرانی کیلئے جائے واقعہ پر پہونچ گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چار نعشیں بری طرح جل گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پٹاخہ فیکٹری میں اچانک دھماکہ ہوگیا اور ورکرس دھماکہ کے اثرات اور جھلس جانے کی وجہ سے ہلاک ہوگئے ہیں۔ دھماکہ کے بعد یہاں آگ بھی بھڑک اٹھی جو قریبی مقامات تک پھیل رہی تھی تاہم فائر بریگیڈ عملہ نے آگ پر قابو پالیا ۔ پولیس نے بتایا کہ مہلوکین کی این ستیہ وتی ( 28 سال ) ایل سیشما ( 40 سال ) ایس رمنا ( 27 سال ) ایس لکشمی ( 50 سال ) اور ایم ستی بابو ( 45 سال ) کی حیثیت سے شناخت ہوئی ہے ۔ ان تمام کا ضلع وشاکھاپٹنم سے ہی تعلق بتایا گیا ہے ۔ وزیر داخلہ این چنا راجپا نے اس واقعہ میں انسانی جان و مال کے نقصنن پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے ضلع ایس پی سے اس واقعہ پر ایک رپورٹ طلب کی ہے ۔ اس دوران ریاستی حکومت نے متوفی ورکرس کے لواحقین کیلئے فی کس 2 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا اعلان کیا ہے ۔ حیدرآباد میں ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے یہ بات بتائی گئی ۔ کہا گیا ہے کہ یہ دھماکہ اتنا طاقتور تھا کہ اس کی آواز 3 کیلومیٹر دور تک سنی گئی ۔ روہت فائر ورکس کا یہ یونٹ جس عمارت میں تھا وہ دھماکہ سے اڑ گئی اور انسانی اعضا اطراف و اکناف میں بکھرے ہوئے پائے گئے ۔ عینی شاہدین نے یہ بات بتائی ۔ دھماکہ کے وقت اس یونٹ میں پانچ افراد موجود تھے جبکہ 10 افراد باہر کے احاطہ میں تھے ۔ پولیس نے بتایا کہ اس یونٹ کا مالک نوکا راجو لاپتہ بتایا گیا ہے ۔ دھماکہ کی آواز سن کر گاؤں والے وہاں جمع ہوئے اور انہوں نے زخمیوں کو نکالا جنہیں بعد میں دواخانہ کو منتقل کردیا گیا ۔ مقامی عوام نے بتایا کہ نوکا راجوکو شادیوں کیلئے پٹاخوں کے آرڈر بہت ملتے تھے اور وہ زیادہ مال تیار کرنے ساز و سامان یہاں رکھا کرتا تھا ۔ اسی سامان میں دھماکہ ہوا تھا اور پھر آگ بھڑک اٹھی تھی ۔