وسیم رضوی نے بھگوان رام کو خواب میں روتے ہوئے دیکھا۔

لکھنو۔ سپریم کورٹ میں ایودھیا معاملے کی سنوائی سے عین قبل یوپی شیعہ سنٹرل وقف بورڈ کے چیرمن سید وسیم رضوی نے کہاکہ پچھلی رات بھگوان رام ان کے خواب میں ائے تھے اور رورہے تھے۔ ایودھیا میں مندر کی عدم تعمیر سے اب رام بھگتوں کے ساتھ بھگوان رام بھی ناراض ہیں۔رضوی میں ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ اس کا فیصلہ اب ہوجانا چاہئے۔

رضوی نے کہاکہ’’ ہم نے کل(پیر کے روز) رات میں خواب میں بھگوان رام کو روتے ہوئے دیکھا۔بھارت کے شدت پسند مسلمان جو پاکستان کے جھنڈے کو اسلام پرچم بتاکر اس سے محبت کرنا اپنا ایمان سمجھتے ہیں‘ وہ رام بھومی پر بابری پنجہ جمائے ہوئے ہیں۔ ایودھیا شری رام کا جنم استھان ہے‘ مسلمانوں کے تینوں خلیفاؤں کا قبرستان نہیں‘‘۔

اپنی زہریلی زبان سے تبصرے کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ’وہابی مسلم پرسنل لا ء بورڈ پاکستان سے پیسے لے کر کانگرس کی مدد سے ایودھیا کا آج تک الجھائے ہوئے ہے۔ ہندوستان میں فساد برپا کرنے والے ملااس میں مرنے والوں کی لاشوں کی تعداد گن کر پاکستان سے اپنے انعام کا حساب کرتے ہیں۔

ایودھیا میں بھگوان شری رام کا مندر تعمیر کا فیصلہ اب جلد ہوجانا چاہئے۔ رام بھگتوں کے ساتھ ساتھ اب لگ رہا ہے کہ بھگوان رام خود اس معاملے میں اداس ہوگئے ہیں‘‘۔بتادیں کہ سپریم کورٹ میں چل رہا ایودھیا کیس سے متعلق ایک پہلو کی دستوری بنچ بھیجا جائے یانہیں اس پر 28ستمبر کو فیصلہ آسکتا ہے۔

مذکورہ عدالت فیصلہ سناسکتی ہے کہ مسجد میں نماز پڑھنا اسلام کااہم جز ہے یا نہیں۔ ایودھیا کا بابری مسجد رام مندر تنازعہ سپریم کورٹ میں زیرالتو ا ہے۔

اس ضمن میں اراضی تنازعہ پر سنوائی کی جانی ہے۔دراصل مسلم درخواست گذار کی جانب ایک دلیل دی گئی ہے کہ 1994میں اسماعیل فاروقی کیس میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہاتھا کہ مسجد میں نماز ادا کرنے کا اصل کا اہم جز نہیں ہے۔اسی فیصلے پر دوبارہ نظرثانی کے لئے عدالت میں درخواست زیر التوا ہے۔