عدن 24 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) حکومت مخالف فوج اور اُس کی حامی فوج کے درمیان یمن کے وسطی علاقہ میں جھڑپوں کے دوران کم از کم 30 افراد ہلاک ہوگئے۔ سابق صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار فوج کی مدد سے باغی مسلح قبائیلیوں سے صوبہ بیضہ میں باہم متصادم ہوگئے۔جھڑپوں میں 9 قبائیلی اور 15 باغی جنگجو ہلاک ہوگئے۔ قبائیلی دو مکانوں کو جو حوثی باغیوں کے اڈہ کے طور پر استعمال کئے جارہے تھے، بوبی ٹریپ بم کے ذریعہ دھماکہ سے اڑا چکے ہیں اور کئی طلایہ گرد پارٹی پر گھات لگا کر حملے کرچکے ہیں۔ پیر کی رات دیر گئے صنعاء کے مشرق میں قصبہ مارب سے شروع ہوئی تھیں جبکہ یمن کے صدر عبدالرب منصور ہادی کے وفادات قبائیلیوں نے پیشرفت کرنے والے سابق صدر علی عبداللہ صالح کے فوجیوں سے جنگ کی تھی۔ 6 قبائیلی بشمول ایک قبائیلی سردار ہلاک ہوگئے۔ ذرائع کے بموجب کئی حوثی باغی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ پیشرفت کرتی ہوئی فوجوں میں سابق صدارتی گارڈز کے بعض شعبے بھی شامل ہیں۔ جنہیں سابق صدر صالح نے اپنے 30 سالہ دوران اقتدار میں قائم کیا تھا۔