وزیر خارجہ ایران اپنے سعودی ہم منصب سے ملاقات کیلئے تیار

تہران۔ 31؍اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام)۔ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ وہ اپنے سعوی ہم منصب سے آئندہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران علیحدہ ملاقات کے لئے تیار ہیں۔ وہ جاریہ سال کے اواخر میں سعودی عرب کا دورہ بھی کریں گے۔ محمد جواد ظریف کا یہ تبصرہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات میں گرم جوشی کا اشارہ دیتا ہے۔ شام نے خانۂ جنگی کے سلسلہ میں دونوں ممالک کے درمیان سخت کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔ وزیر خارجہ ایران نے کہا کہ یہ وزیر خارجہ سعودی عرب سعود الفیصل سے بات چیت کا ان کا اولین موقع ہوگا۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ وہ اس موقع سے استفادہ کرسکیں گے۔ وزیر خارجہ ایران فن لینڈ کے وزیر خارجہ ایرکی لومیوجو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ آئندہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس مقرر ہے

اور وہ اس میں شرکت کے دوران وزیر خارجہ سعودی عرب سے ملاقات کے موقع سے استفادہ کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ بعد ازاں وہ دورۂ سعوعی عرب کے لئے بھی تیار ہیں اور سعودی وزراء کے دورۂ تہران کا ایران خیرمقدم کرے گا۔ نائب وزیر خارجہ ایران حسین امیر عبداللہ حیان نے گزشتہ ہفتہ سعودی عرب کا دورہ کرکے وزیر خارجہ سے ملاقات کی تھی۔ یہ ایک مشرق وسطیٰ کی دو بڑی طاقتوں کے درمیان پہلی اعلیٰ سطحی ملاقات تھی۔ صدر ایران حسن روحانی جو گزشتہ سال منتخب ہوئے ہیں، ایک اعتدال پسند سیاستداں ہیں۔ ایران اور سعودی عرب ایک عرصہ سے ایک دوسرے کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار تھے۔ ان کے تعلقات میں شام کی خانۂ جنگی نے مزید کشیدگی پیدا کردی تھی۔ سعودی عرب نے ایران پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ یمن اور بحرین میں بھی شورش پسندوں کی مدد کررہا ہے، تاہم سعودی عرب اور ایران دونوں کو بڑھتے ہوئے داعش جنگجوؤں سے خطرے کا سامنا ہے، کیونکہ دونوں ممالک عراق کی سرحد پر واقع ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب نے عراق کے نامزد وزیراعظم حیدر العابدی کی تائید کا اعلان کیا ہے۔