وزیر اعظم کے بیرونی دورے لاحاصل چین کے نقش قدم پر چلنے ارویند کجریوال کا مشورہ

نئی دہلی ۔ 29 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام) : میک ان انڈیا کے برخلاف میک انڈیا پر عمل کرنے کے پیش نظر چیف منسٹر دہلی ارویند کجریوال نے آج وزیر اعظم نریندر مودی کے بیرونی دوروں پر سوالات کھڑے کردئیے اور حیرت کا اظہار کیا کہ آیا وزیر اعظم خانگی کمپنیوں سے سرمایہ کاری کے لیے عاجزی کرنے کے لیے گئے ہیں ۔ وزیر اعظم کے دورہ آئرلینڈ اور امریکہ کے اختتام پر کجریوال نے دریافت کیا کہ نریندر مودی کے دورہ سے ملک کو کیا حاصل ہوا ۔ اور فیس بک ہیڈکوارٹرس اور گوگل کیمپس میں ان کی مصروفیات پر اعتراض کیا ۔ چیف منسٹر نے اپنے ٹوئیٹر پر سلسلہ وار یہ استفسارات کیے ہیں کہ وزیر اعظم مودی کا دورہ امریکہ ختم ہوگیا ۔ اب یہ بتانا ہوگا کہ ان کے بیرونی دوروں سے ملک کو کیا حاصل ہوا ۔ کیا یہ ہندوستانی وزیر اعظم کو زیب دیتا ہے کہ سرمایہ کاری کے لیے شخصی طور پر منت سماجت کریں ۔ انہوں نے زور و شور سے شروع کئے گئے میک ان انڈیا پروگرام کو نظر انداز کرتے ہوئے میک انڈیا پر توجہ دینے پر وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا اور یہ مشورہ دیا کہ ملک میں بنیادی سہولیات کو فروغ دینے کی کوشش کریں ۔ تاکہ بیرونی سرمایہ کار راغب ہوسکے ۔ اس خصوص میں انہوں نے مثال پیش کی کہ چینوں نے سب سے پہلے چین کی تعمیر کی جس کے یہ تمام کارپوریٹ ادارے چین میں سرمایہ کاری کے لیے آمادہ ہوگئے ۔ لہذا ہمیں بھی ہندوستان بناؤ مہم شروع کرنی ہوگی ۔ اگر ہندوستان کو مضبوط بنایا گیا تو سرمایہ کار ہماری شرائط پر آئیں گے ۔ بصورت دیگر سرمایہ کار اپنی شرائط مسلط کردیں گے ۔۔