وزیر اعظم پر لوک سبھا کو نظر اندازکرنے اپوزیشن کا الزام

نئی دہلی 4 ڈسمبر( سیاست ڈاٹ کام ) لوک سبھا میں آج اپوزیشن نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اکثریت کے جذبہ کے ساتھ کام کر رہی ہے اور ایوان کو نظر انداز کیا جارہا ہے ۔ واضح رہے کہ مرکزی وزیر سادھوی نرنجن جیوتی کے متنازعہ بیان پر وزیر اعظم نے راجیہ سبھا میں بیان دیا ہے ۔ اصل اپوزیشن کانگریس کے لیلار ملکارجن کھرگے نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کر رہی ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ نریندر مودی لوک سبھا میں بیان دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایوان میں وزیر اعظم کے خیالات جاننا چاہتے ہیں۔ آیا وہ وزیر نرنجن جیوتی کے بیان کی تائید کرتے ہیں یا اس سے مختلف موقف ہے ۔ آیا وہ اس بیان کی مذمت کرتے ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم گذشتہ دو تین دن سے وزیر اعظم سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ ایوان میں بیان دیں لیکن وہ کوئی بیان دینے تیار نہیں ہیں۔ حکومت کا خیال ہے کہ انہیں ایوان میں اکثریت حاصل ہے اور وہ جو چاہیں کریں وہ ان کیلئے ٹھیک ہی ہوگا ۔ یہ جمہوریت کیلئے درست نہیں ہے ۔ عام آدمی پارٹی ‘ ترنمول کانگریس ‘ سماجوادی پارٹی اور مسلم لیگ قائدین کے ساتھ ایوان کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسٹر کھرگے نے یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اکثریت کے جذبہ کے تحت کام کریگی اور جو وہ چاہے کریگی تو پھر یہ قابل قبول نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایوان کی کارکردگی میں حصہ نہ لینے اور بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ عام آدمی پارٹی کے رکن بھگونت مان نے کہا کہ وزیر اعظم نے راجیہ سبھا میں بیان دیا ہے کیونکہ حکومت کو وہاں اکثریت حاصل نہیں ہے ۔ انہوں نے لوک سبھا کو نظر انداز کردیا ہے کیونکہ یہاں انہیں اکثریت حاصل ہے ۔ کھرگے نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ وزیر اعظم بالواسطہ طور پر ریمارکس کی مذمت کر رہے ہیں۔