وزیر اعظم نریندر مودی کی ستائش سے شیو سینا کی پہلوتہی

 کانگریس کے سابق وزرائے اعظم کی خدمات اور کارناموں کو خراج تحسین
ممبئی۔/29ستمبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) شیوسینا نے آج بیرونی سرمایہ کاروں کو ترغیب دینے کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی کی کاوشوں کی ستائش کو نظرانداز کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی معیشت کو مضبوط اور مستحکم بنانے میں پی وی نرسمہا راؤ اور منموہن سنگھ کی گرانقدر خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ پارٹی ترجمان ’ سامنا ‘ میں کہا گیا ہے کہ اگرچیکہ بیرونی ممالک میں وزیر اعظم نریندر مودی کو زبردست مقبولیت حاصل ہورہی ہے لیکن نرسمہا راؤ اور منموہن سنگھ جیسے عظیم قائدین نے ہندوستانی معیشت کی ترقی کی ایک مضبوط بنیاد قائم کرتے ہوئے بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے ملک کے دروازے کھول دیئے تھے جسے ہم کس طرح فراموش کرسکتے ہیں۔ مرکز اور مہاراشٹرا میں بی جے پی کی زیر قیادت حکومت کی حلیف جماعت شیوسینا کا یہ تبصرہ اس پس منظر میں آیا ہے جب نریندر مودی نے کل امریکہ میں ہندوستانی برادری سے مخاطب کرتے ہوئے ملک میں کرپشن کے چلن کا تذکرہ کیا اور پیشرو یو پی اے حکومت پر کرپشن کو فروغ دینے کا الزام عائد کیا۔ تاہم شیوسینا نے کہا کہ دونوں سابق وزرائے اعظم نے اسوقت ملک کی معیشت کو چراغ راہ دکھائی جب اس کی حالت ابتر ہوگئی تھی۔ پارٹی نے بتایا کہ منموہن سنگھ کے ایقانات ہمارے نظریات سے ہم آہنگ نہیں ہیں لیکن ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ انہوں نے ملک کی بہترین خدمات کی ہیں۔ علاوہ ازیں شیوسینا نے کانگریس حکومت کے ادوار کی ستائش کرتے ہوئے بتایا کہ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے دور حکومت میں دوردرشن اور ٹیلی مواصلات شعبہ میں ایک نیا انقلاب برپا ہوا تھا جس کو ان کے جانشین فرزند راجیو گاندھی نے آگے بڑھایا تھا۔ دوردرشن کے پروگرامس 1982ء سے ملک بھر میںدکھائے جانے لگے اور 15اگسٹ 1982 کو اندرا گاندھی نے رنگین ٹیلی ویژن پر پہلی مرتبہ یوم آزادی کی تقریب سے مخاطب کیا تھا۔ بعد ازاں راجیو گاندھی نے سائینس اور ٹکنالوجی کے جدید دور کا آغاز کیا جس کے باعث ہر ایک گاؤں میں ایس ٹی ڈی بوتھس قائم کئے جاسکے۔ انہیں اور ان کے مشیر سام پیٹروڈا کو ہندوستانی ٹیلی مواصلات کے شعبہ کا معمار قرار دیا جاسکتا ہے۔ شیوسینا نے کانگریس کے سابق وزرائے اعظم کی ستائش اور تعریف کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بیرونی ممالک میں نریندر مودی کی شہرت بلندیوں پر ہے لیکن پنڈت جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی اپنے اپنے دور حکومت میں مقبول عام تھے۔ بیرونی ممالک میں پنڈت نہرو کو عزت اور احترام کی نظر سے دیکھا جاتا تھا اور آج بھی روس اور امریکہ میں نہرو کی بصیرت اور دوراندیشی کو یاد کیا جاتا ہے، اور وہ اسوقت مشہور و مقبول قائد تھے جب میڈیا اور سوشیل میڈیا نہیں تھا۔ اگرچیکہ عوام میں نرسمہا راؤ اور منموہن سنگھ کو خاطر خواہ شہرت اور مقبولیت حاصل نہیں ہوئی لیکن ان کی گرانقدر خدمات کو تاریکی میں نہیں رکھا جاسکتا۔