وزیراعظم پاکستان کا کشمیر کی صورتحال پر اظہارتشویش

جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام، اخلاقی، سیاسی، سفارتی تائید کا اعادہ
اسلام آباد ۔ 7 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے آج مبینہ انسانی حقوق کی کشمیر میں خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ پانچ حزب المجاہدین دہشت گرد بشمول ایک اعلیٰ سطحی کمانڈر اور ایک تازہ رینگروٹ یونیورسٹی کا ایک پروفیسر ضلع شوپیان میں جو ریاست جموں و کشمیر میں واقع ہے، کل ایک انکاؤنٹر کے دوران ہلاک کردیئے گئے تھے جبکہ پانچ شہری بھی جموں و کشمیر میں کل جھڑپوں کے دوران ہلاک ہوئے۔ پہلا شہری جھڑپوں کے دوران ضلع جموں میں ہلاک ہوا۔ دیگر شہری جھڑپوں کے دوران جو احتجاجی مظاہرین اور فوج کے درمیان ہوئی تھی، انکاؤنٹر کے مقام کے قریب ہلاک کردیئے گئے۔ اپنے ایک بیان میں عباسی نے کہا کہ پاکستان کو منظم بے رحمیوں پر شدید تشویش ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان منظم مظالم پر اور بے قصور افراد کی پرتشدد واقعات میں ہلاکت پر شدید اظہارتشویش کرتا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ فوج حریت قائدین کو گرفتار کررہی ہے جبکہ ہندوستانی فوج نے عہد کیا تھا کہ انہیں کشمیر میں استثنیٰ دیا جائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ 14 افراد گذشتہ 36 گھنٹے کے دوران ہلاک کئے گئے ہیں۔ کشمیری انصاف کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی حالت دنیا بھر میں سب سے ابتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام عالمی ادارہ میں اپنی آواز اٹھانا چاہتے ہیں کیونکہ ہندوستان ان کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے فوجی کارروائیاں کررہا ہے۔ وزیراعظم پاکستان نے پرزور انداز میں کہا کہ اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے اور کشمیریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اخلاقی، سیاسی اور سفارتی تائید کشمیر کے عوام کیلئے جاری رکھے گا اور ان کی جدوجہد کی جو خوداختیاری کیلئے ہے، ہمیشہ تائید کرتا رہے گا۔