نئی دہلی۔ 25 فروری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے زیادہ سے زیادہ مالیاتی آمادیاں دے کر ریاستوں کو بااختیار بنایا ہے اور مرکز ۔ ریاست تعلقات میں ایک تاریخ رقم کرتے ہوئے جانبدارانہ سیاست سے بالاتر ہوکر ریاستوں کے حق میں کام کیا ہے۔ انہوں نے اپنی حقیقی وفاقیت پسندی کا ثبوت بھی دیا ہے۔ بی جے پی نے کہا کہ 14 ویں فینانس کمیشن کی سفارشات کو قبول کرکے مرکز نے جو قدم اٹھایا ہے، وہ قابل ستائش ہے۔ بی جے پی جنرل سیکریٹری رام مادھو نے مودی کو حقیقی اور سچے وفاقیت پسند وزیراعظم قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم مودی نے مرکز ۔ ریاست تعلقات میں ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ بڑے پیمانے پر ریاستوں کو مالیاتی اختیارات دیتے ہوئے انہوں نے کارنامہ انجام دیا ہے۔
بی جے پی صدر امیت شاہ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم نے جانبدارانہ سیاست سے بالاتر ہوکر کام کیا ہے اور ریاستوں کو مالیاتی اختیارات تفویض کرنا ایک بڑا کارنامہ ہے۔ مرکزی محصولات میں ریاستوں کے حصہ کو بڑھایا گیا ہے۔ 14 ویں فینانس کمیشن نے مرکزی محصولات میں سے ریاستوں کی حصہ داری کو موجودہ 32 فیصد سے بڑھاکر 42 فیصد کرنے کی سفارش کی تھی۔ امیت شاہ نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے فراخدلی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے غریب عوام کی بہبود کے لئے اقدامات کئے ہیں اور ملک کی مجموعی ترقی میں یہ قدم اہم منصوبہ ہوگا۔ اس اقدام سے ریاستوں کو مرکز پر زیادہ سے زیادہ انحصاری کی ضرورت نہیں ہوگی اور وہ خود اپنے طور پر ترقیاتی کام انجام دیں گے۔
مودی سے ہر ایک کو ساتھ لے کر ایک ’’ٹیم انڈیا‘‘ بنانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے نیتی آیوگ بناکر بھی مثال قائم کی تھی جہاں ریاستوں اور مرکز کو پالیسی سازی اور ملک کی ترقی کیلئے مل جل کر کام کرنے کا موقع ملے گا۔ بی جے پی صدر نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کرتے ہوئے ملک کی مجموعی ترقی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔این ڈی اے حکومت ہر ایک کو ساتھ لے کر ملک کی ترقی کو یقینی بنانا چاہتی ہے۔ ایک ہندوستان، عظیم تر ہندوستان کے خواب کو پورا کرنے کی سمت اقدامات کئے جارہے ہیں۔ 14 ویں فینانس کمیشن نے اپنی سفارشات میں کہا ہے کہ ریاستوں کو ان کا حصہ دیا جانا چاہئے اور مرکز کو حاصل ہونے والی ٹیکس رقومات میں 42 فیصد ریاستوں کو دیا جانا چاہئے۔