وزیراعظم نریندر مودی ’راجے دھرما‘پر گامزن

نئی دہلی 27 جون (سیاست ڈاٹ کام) للت گیٹ پر وزیراعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کانگریس نے آج یہ الزام عائد کیاکہ چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے اور وزیر خارجہ سشما سوراج کی مدافعت کرتے ہوئے وہ راجیہ دھرما (حکمرانی کے اصول) کی بجائے راجے دھرما پر گامزن ہیں۔ پارٹی ترجمان اجئے کمار نے آج میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کو چاہئے کہ راجے دھرما یا للت دھرما کی بجائے راجیہ دھرما پر عمل کریں اور پارٹی کے اس مطالبہ کا اعادہ کیاکہ راجے اور سوراج کو کابینہ سے برطرف کردیا جائے۔ مسٹر اجئے کمار نے بتایا کہ وزیراعظم نے لوک سبھا انتخابات کے موقع پر کرپشن اور بلیک منی کو ختم کرنے کے بلند بانگ دعوے کئے تھے لیکن وہ عملی اقدامات کرنے سے قاصر ہوگئے ہیں۔ اس کے برخلاف وہ بلیک منی رکھنے والوں کے محافظ بن گئے ہیں۔ مسٹر اجئے کمار کا یہ ریمارک ایسے وقت آیا جب بی جے پی کی قیادت وسندھرا راجے کی تائید میں کھل کر آگئی ہے۔ ابتداء میں حکمراں جماعت للت گیٹ پر معنی خیز خاموشی اختیار کئے ہوئے تھی۔ دریں اثناء راجستھان بی جے پی یونٹ نے چیف منسٹر وسندھرا راجے کے خلاف تمام الزامات کو مسترد کردیا اور کہاکہ سابق آئی پی ایل کمشنر للت مودی کی جس ایمگریشن درخواست پر دستخط کی گئی تھی اُسے عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ہے کیونکہ چیف منسٹر نے تائیدی مکتوب واپس لے لیا تھا۔ تاہم کانگریس ترجمان نے یہ استدلال پیش کیاکہ للت مودی کی ایمگریشن درخواست کی خفیہ طریقہ سے تائید کرتے ہوئے قوم دشمن کارروائی کی مرتکب ہوئی ہیں جس کے باعث بی جے پی کی خود ساختہ قوم پرستی بے نقاب ہوگئی ہے۔ واضح رہے کہ 13 سال قبل جب نریندر مودی گجرات کے چیف منسٹر تھے اُس وقت ریاست میں فرقہ وارانہ فسادات بھڑک اُٹھے تھے جس پر وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے ’’راج دھرما‘‘ نبھانے کی تاکید کی تھی۔