وزیراعظم مودی کی تصویر پر جوتا مارنے عوام کو ترغیب

پٹنہ ۔ یکم مارچ (سیاست ڈاٹ کام) بہار کے ایک ومیر آج اس وقت کیمرے کے ذریعہ پکڑے گئے جب وہ نوٹ بندی کے خلاف ایک احتجاج کے دوران ایک ہجوم کو وزیراعظم نریندر مودی کی تصویر پر جوتا مارنے کیلئے کہہ رہے تھے۔ ان کی اس حرکت کی مختلف گوشوں سے سخت مذمت کی گئی اور اس مسئلہ پر ریاستی مقننہ میں زبردست ہنگامہ آرائی بھی ہوتی ہے۔ بی جے پی ارکان نے اسمبلی میں احتجاج کرتے ہوئے کانگریس کے وزیر عبدالجلیل مستان کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔ وہ اس وقت ایوان میں موجود تھے۔ ارکان نے ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے پر بھی اصرار کیا۔ چیف منسٹر نتیش کمار نے بھی اپنے کابینی رفیق کی اس حرکت کی مذمت کی جو ویڈیو کیمرہ میں قید ہوگئی ہے جس کو ایک مقامی ٹیلی ویژن چیانل نے ٹیلی کاسٹ بھی کیا تھا۔ اس دوران خود مستان اور ان کی جماعت کانگریس نے بھی اس حرکت پر افسوس و معذرت کا اظہار کیا ہے، لیکن بی جے پی کے ارکان اس پر مطمئن نہیں ہوئے۔ شوروغل اور ہنگامہ آرائی کے درمیان ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردی گئی۔ بعدازاں جیسے ہی دوبارہ کارروائی شروع ہوئی، ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی چنانچہ اسپیکر نے دن بھر کیلئے اجلاس کو ملتوی کردیا۔ بی جے پی ارکان نے چیف منسٹر سے وزیر آبکاری و نشہ بندی مستان عبدالجلیل کو فی الفور برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ آر جے ڈی کے سربراہ لالو پرساد یادو نے بھی مستان کے تبصروں کو مسترد کردیا تاہم بی جے پی کو ایک فاشسٹ جماعت قرار دیا اور بتایا کہ اس کے رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج اقلیتی طبقات کے خلاف زہریلے ریمارکس کئے ہیں۔