وزیراعظم مودی کا راجیو گاندھی کے طرز پر قتل کرنیکی سازش؟

ماؤسٹ میٹنگ میں منصوبہ بندی کا انکشاف

پونے 8 جون (سیاست ڈاٹ کام) ماؤسٹوں کے ساتھ مبینہ روابط رکھنے کی پاداش میں 5 افراد بشمول دلت حقوق جہدکار، ایک پروفیسر اور ایک سابق وزیراعظم کے رورل ڈیولپمنٹ فیلو کو گرفتار کرنے کے ایک روز بعد پونے پولیس نے ایک ضبط شدہ ای میل کی تحقیقات شروع کردی ہے جس میں ایسے منصوبوں کا تذکرہ ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کو اُن کو روڈ شوز کے دوران نشانہ بناتے ہوئے راجیو گاندھی نوعیت کے ایک اور واقعہ میں قتل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ افراد جنھیں قانون انسداد غیرقانونی سرگرمیاں کے دفعات کے تحت پولیس تحویل چاہتے ہوئے ڈسٹرکٹ گورنمنٹ پلیڈر اجولا پوار نے پونے کی ایک عدالت کو اُن معلومات کے تعلق سے واقف کرایا جو محروسین کے پاس سے ضبط مواد سے اکٹھا کی گئی ہیں۔ اجولا نے مودی کا نام لئے بغیر عدالت کو ایک پیام کے تعلق سے بتایا کہ راجیو گاندھی نوعیت کا ایک اور واقعہ رچانے کی باتیں کہی گئی ہیں۔ اجولا پوار نے ایک مکتوب بھی پیش کیا جس کے تعلق سے پولیس کا دعویٰ ہے کہ پانچ محروسین میں سے ایک کے لیاپ ٹاپ سے برآمد کیا گیا ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ مکتوب ممنوعہ سی پی آئی (ماؤسٹ) کے ایک سنٹرل کمیٹی ممبر کا ہے۔ اجولا نے اِس مکتوب کے بعض حصے پڑھ کر سنائے۔ چہارشنبہ کو مختلف مقامات سے گرفتار شدہ افراد ایلگار پریشد آرگنائزر سدھیر دھوالے، ممبئی نشین ری پبلکن پینتھرس جاتی کا لیڈر انتاچی چلوال (آر پی) ، دہلی سے تعلق رکھنے والی جہدکار رونا ویلسن، ناگپور کے وکیل سریندر گاڈلنگ، ناگپور یونیورسٹی پروفیسر شوما سین اور سابق وزیراعظم کے رورل ڈیولپمنٹ فیلو مہیش راوت ہیں۔ پولیس نے کہاکہ یہ پانچوں افراد اُن لوگوں میں شامل ہیں جنھوں نے 31 ڈسمبر 2017 ء کو پونے کے شانی وروادا میں ایلگار پریشد کی میٹنگ میں شرکت کی۔ پولیس تحقیقات کررہی ہے کہ آیا اِس میٹنگ میں کی گئی تقاریر یکم جنوری کو کورے گاؤں بھیما کے تشدد کا موجب بنی جبکہ بھیما کورے گاؤں کی لڑائی کے 200 ویں سال کا جشن منایا جارہا تھا۔ یہ لڑائی دلتوں کے لئے ہوئی تھی جس میں برٹش ایسٹ انڈیا کمپنی کے مہار جتھے نے مراٹھا کانفیڈریسی کی پیشوا آرمی کو شکست دی تھی۔ پانچوں محروسین کو جمعرات کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ گاڈلنگ کو صبح میں جبکہ دیگر چار کو سہ پہر میں شیواجی نگر کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔ تمام پانچوں کو 14 جون تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ضبط شدہ مکتوب میں یہ تذکرہ ہے کہ مودی نے زائداز 15 ریاستوں میں کامیابی سے بی جے پی حکومت قائم کردی ہے اور اگر یہی رفتار جاری رہی تو ماؤسٹ پارٹی کے لئے تمام محاذوں پر بڑی پریشانی ہوجائے گی۔ چنانچہ وہ راجیو گاندھی نوعیت کے ایک اور واقعہ کی خطوط پر سوچ رہے ہیں کہ اُن کے روڈ شوز کو نشانہ بنانا مؤثر حکمت عملی ہوسکتی ہے۔