وزیراعظم سے نوٹوں کی تنسیخ پر معذرت خواہی کا مطالبہ

کانگریس کا بیان، آر بی آئی کیلئے شرم کی بات، کانگریس لیڈر چدمبرم کا تبصرہ
نئی دہلی ۔ 30 اگست (سیاست ڈاٹ کام) اپوزیشن پارٹیوں نے آج نوٹوں کی تنسیخ کو ’’تباہ کن‘‘ اور ’’قوم دشمن‘‘ قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نریندرمودی اور ریزرو بینک آف انڈیا سے قوم سے معذرت خواہی کا مطالبہ کیا۔ سابق مرکزی وزیرفینانس کانگریس قائد پی چدمبرم نے آر بی آئی کے فراہم کردہ معلومات کے حوالہ سے کہا کہ ’’یہ آر بی آئی کیلئے شرمناک ہے‘‘ کہ اس نے 99 فیصد بیکار کرنسی نوٹ واپس حاصل کئے ہیں۔ نائب صدرکانگریس راہول گاندھی نے اپنے ٹوئیٹر پر تحریر کیا کہ یہ ’’دیوقامت تباہی‘‘ ہے جس نے ’’کئی بے قصور انسانی جانیں‘‘ لے لی ہیں اور معیشت تباہ کردی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا وزیراعظم اس کی ذمہ داری قبول کریں گے اور قوم سے معذرت خواہی کریں گے۔ کانگریس کے ترجمان اعلیٰ رندیپ سرجے والا نے وزیراعظم نریندر مودی سے معذرت خواہی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نوٹوں کی تنسیخ سے نہ صرف محکمہ جاتی تقدیس کے دامن پر دھبہ پڑا ہے بلکہ آر بی آئی بی داغدار ہوگئی ہے اور بیرون ملک ہندوستان کی ساکھ متاثر ہوگئی ہے۔

چدمبرم نے نریندرمودی حکومت سے سوال کیا کہ کیا نوٹوں کی تنسیخ کا فیصلہ کالے دھن کو ناکارہ کاغذ کے ٹکڑوں میں تبدیل کرنے کیلئے تھا۔ سی پی آئی کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے مرکز پر نوٹوں کی تنسیخ کے فیصلہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان مودی حکومت کو اس کی قوم دشمن کارروائیوں اور ملک کی معیشت کو تباہ کرنے کیلئے کبھی معاف نہیں کرے گی۔ سماج وادی پارٹی کے قائد نریش اگروال نے کہا کہ ان کی پارٹی گورنر آر بی آئی اریجیت پٹیل کے خلاف مراعات شکنی کی تحریک پیش کرے گی کیونکہ انہوں نے اس مسئلہ پر پارلیمانی کمیٹی کو گمراہ کیا ہے۔ کانگریس کے سینئر ترجمان آنند شرما نے کہاکہ نوٹوں کی تنسیخ پر زیادہ تر اعتراضات کی یکسوئی کی جاچکی ہے لیکن یہ ایک بیمار ذہن کا فیصلہ تھا جس نے ملک میں نیراج پھیلا دیا۔ لاکھوں ملازمتیں ضائع ہوگئیں۔ یچوری نے اپنے ٹوئیٹر پر تحریر کیا کہ 99.9 فیصد پرانے نوٹ سرکاری خزانے میں واپس آگئے۔