وزراء ، ارکان اسمبلی کی تنخواہ میں اضافہ کا دفاع

ریاستی وزیر اعلیٰ تعلیم دیشپانڈے کا بیان
گلبرگہ ۔ /5اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ریاستی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم و سیاحت مسٹر آر وی دیش پانڈے نے کل ہولے نرسی پور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے وزرا اور ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کے حکومت کے فیصلہ کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جانا عام بات ہے جس پر کوئی بات نہیں کرتا ۔ارکان اسمبلی اور وزرا کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوا ہے اور اگر ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جاتا ہے تو اس میں مضائقہ ہی کیا ہے۔گیسٹ لیکچررز کی خدمات کو مستقل کیے جانے کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال میں انھوں نے کہا کہ اس معاملے میں کئی تکنیکی خامیاں ہیں ۔گیسٹ لیکچررز کا تقرر روسٹر سسٹم پر نہیں کیا جاتا تاہم حکومت ان کی بھی تنخواہوں میں اضافہ کے متعلق مثبت انداز میں سوچ رہی ہے۔ہولے نرسی پور میں انھوں نے یہ بات کل ویمن فرسٹ گریڈ ڈگری کالج کے افتتاح کے موقع پر کہی اور مزید کہا کہ حکومت 2020تک تعلیمی شرح کو 35%تک لے جانے کے اپنے منصوبے کی جانب ایک اور قدم بڑھا رہی ہے۔مسٹر دیش پانڈے نے کہا کہ فی الحال ریاست میں اعلیٰ تعلیم پانے والے طلبا کی شرح 25%ہے اور قومی سطح پر یہ شرح 21%ہے ۔انھوں نے کہا کہ ہم نے 2200اسسٹنٹ پروفیسرس کے تقررات کے لیے عمل شروع کر رکھا ہے اور جلد ہی ہم اس کام کو پورا کر لیں گے۔اس کے علاوہ تعلیمی اداروں میں لیابس کو ترقی دینے کے لیے حکومت نے 20کروڑ روپیے کی خطیر رقم مختص کر رکھی ہے۔جو سرکاری انجینئرنگ کالجز میں قائم ہیں۔