انتونی اپنی ذمہ داری سے فرار اختیار نہیں کرسکتے : منوہر پاریکر
نئی دہلی ۔ 25 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر دفاع منوہر پاریکر نے پیشرو ہم منصب اے کے انتونی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی میعاد کے دوران جو تعطل پیدا کیا اس کی ذمہ داری سے فرار اختیار نہیں کرسکتے ۔ انہوں نے کانگریس نائب صدر راہول گاندھی پر بناسوچے سمجھے بشمول ’’ ایک عہدہ ‘ ایک وظیفہ ‘‘ اہم مسائل اٹھانے کا الزام عائد کیا ۔ منوہر پاریکر نے اس سے پہلے کانگریس پر قومی سلامتی سے سمجھوتہ کا الزام عائد کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ارون جیٹلی کے مختصر وقت کیلئے وزیر دفاع بننے کے بعد صورتحال بتدریج معمول پر آنے لگی ۔ تاہم انہوں نے اس تعطل کی بناء نقصانات کا تجزیہ کرنے سے انکار کردیا ۔ منوہر پاریکر نے کہا کہ انہیں جو ورثہ میں ملا وہ صرف تعطل تھا ۔ ارون جی نے کوشش کی اور حالات کو معمول پر لانا شروع کیا لیکن کئی معاملات میں ان کے پاس بمشکل وقت تھا کیونکہ وہ صرف پانچ ماہ تک اس وزارت پر برقرار رہے ۔ ارون جیٹلی نے حالات کو بحال کیا اور انہوں ( منوہر پاریکر) نے اس رفتار میں تیزی لائی ۔ گذشتہ ہفتہ انتونی نے قومی سلامتی پر سمجھوتہ کیلئے پاریکر کو تنقید کا نشانہ بنایا اور رافیل جنگی طیارہ معاملت کے بارے میں سوالات اٹھائے تھے ۔ منوہر پاریکر نے راہول گاندھی کے بارے میں بھی کہا کہ وہ ایسے مسائل اٹھا رہے ہیں جن کا انہیں علم نہیں ۔ ’ایک عہدہ ایک پنشن ‘ کا سلسلہ اس قدر آسان ہوتا کہ بہت پہلے اسے حل کرلیا جاتا ۔ کانگریس نے خود دس سال کی تاخیر کیوں کی ؟ خو انہیں ہی مسئلہ کا پوری طرح جائزہ لینے کیلئے تین ماہ لگے اور بہت جلد وہ فیصلہ کریں گے لیکن راہول گاندھی اتنی آسانی سے یہ کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے 500کروڑ روپئے رکھے ہیں ‘ وہ درحقیقت اس مسئلہ کو جانتے ہی نہیں۔