ورکرس کیلئے اقل ترین اجرت، مرکز پر گمراہ کرنے کا الزام

روزانہ کم سے کم اُجرت 350 روپئے کی کوئی تجویز نہیں ہے
نئی دہلی 31 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) ورکرس کو گمراہ کرنے کا مرکز پر الزام عائد کرتے ہوئے یونینوں نے آج کہاکہ سنٹرل اڈوائزری بورڈ نے روزانہ اقل ترین اُجرت 350 روپئے دینے کی کسی بھی تجویز پر غور و خوض نہیں کیا ہے۔  جیسا کہ حکومت نے کل اعلان کیا ہے اور پیر کو بھی منعقدہ اجلاس میں اسی طرح کی بات کہی گئی تھی۔ آل انڈیا ٹریڈ یونین کانگریس سکریٹری ڈی ایل سچدیو سے کہاکہ روزانہ 350 روپئے کی اقل ترین اُجرت کی کوئی تجویز پیش نہیں کی گئی۔ پیر کے دن منعقدہ سنٹرل اڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا اور یہ اجلاس غیر مختتم رہا۔ اجلاس کے دوران ایمپلائز یونینوں نے ماہانہ 18000 روپئے کی اقل ترین اُجرت دینے کا مطالبہ کیا تھا اور حکومت سے کہا تھا کہ وہ اقل ترین اُجرت قانون میں بھی ترمیم لائے۔ اس قانون کو یونیورسل ویج کے مطابق بنایا جائے۔ اس وقت اقل ترین اُجرت کو مرکز نے طے کیا ہے۔ اس کا یونیورسل اطلاق نہیں ہوگا۔ لیبر طبقہ کو دستور کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومتیں بھی مرکز کی طے کردہ اُجرت کے مطابق زیادہ یا کم اُجرت طے کرنے کی مجاز ہیں۔ یہ بورڈ ایک مشاورتی بورڈ ہے جس میں ایمپلائز اور دیگر دعویداروں نے نمائندوں کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے۔ کل ہی وزیر فینانس نے لیبر مسائل پر کئی اعلانات کئے ہیں۔