ورکرس طبقہ کے ساتھ ناانصافی کا سلسلہ ہنوز جاری

سنگاریڈی ۔ 7 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جناب محمد محبوب خاں نائب صدر سی آئی ٹی یو سنگاریڈی ٹاؤن نے اپنے پریس نوٹ میں بتایا کہ سی آئی ٹی یو انڈسٹریل کمیٹی کی دوسری دو روزہ سالانہ کانفرنس کا انعقاد کیول کشن بھون سنگاریڈی میں عمل میں آیا۔ اجلاس کو سی آئی ٹی یو ریاستی سکریٹری بھوپال نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ورکرس کے مسائل کی یکسوئی کیلئے جہد مسلسل ہی سی آئی ٹی یو کا نصب العین ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی مرکزی وریاستی حکومتیں ورکرس کی مخالف ہیں۔ ورکرس سے متعلق کئی ایک قوانین میں ترمیم کی ضرورت ہے لیکن سرمایہ داروں کی حامی کانگریس پارٹی ان قوانین میں ترمیم کرنا نہیں چاہتی۔ کانگریس کے تقریباً 10 سالہ دور اقتدار میں ورکرس کی فلاح و بہبود سے متعلق کسی بھی قانون میں ترمیم نہیں کی گئی اور زمانہ قدیم کے فرسودہ قوانین کو جاری رکھتے ہوئے ورکرس طبقہ کے ساتھ کھلی ناانصافی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ کسی بھی فیکٹری میں کم از کم تنخواہ قانون نافذالعمل نہیں ہے۔ قانون کے مطابق کم از کم تنخواہ 12 ہزار 500 روپئے ہونی چاہئے لیکن 90 فیصد سے زائد فیکٹریز میں اس پر عمل نہیں ہورہا ہے۔ اس خصوص میں ضلع انتظامیہ اور حکومت سے کئی مرتبہ نمائندگی کی گئی لیکن کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔ فیکٹریز میں حادثات کا تناسب بڑھا ہے اور ورکرس کی قیمتی جانیں ضائع ہورہی ہیں۔

حادثات کی روک تھام کیلئے درکار سیفٹی اقدامات کا کوئی پتہ نہیں ہے۔ کنٹراکٹ ورکرس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ ورکرس کو اپنے مسائل کی یکسوئی کیلئے منظم طور پر جدوجہد کرنا چاہئے۔ آئندہ چند دنوں میں ورکرس مسائل کی یکسوئی کیلئے 6 لاکھ ورکرس کے ساتھ احتجاجی پروگرام منظم کیا جائے گا۔ بی ملیش سابق رکن بلدیہ سنگاریڈی و صدر سی آئی ٹی یو انڈسٹریل کمیٹی ضلع میدک نے کہا کہ ضلع میدک میں 1300 سے زائد متوسط سطح کی فیکٹریز ہیں جس میں 3 لاکھ ورکرس کام کررہے ہیں۔ ان 3 لاکھ ورکرس میں صرف 85 ہزار ورکرس مستقل ہیں۔ مابقی کنٹراکٹ اساس پر کارگذار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹریڈ یونین کا مقصد ورکرس کے حقوق کا تحفظ ہے لیکن ضلع کے چند فیکٹریز کی مسلمہ یونین متعلقہ فیکٹری انتظامیہ کے ہاتھوں کٹھ پتلی بنتے ہوئے ورکرس کے حقوق کو سلب کررہے ہیں۔ ورکرس کی گریجویٹی رقم کو 45 دن سے کم کرتے ہوئے 15 دن کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ کیمیکل فیکٹریز میں ورکرس کو سیفٹی آلات فراہم کرنے میں انتظامیہ ناکام ہے جس کی وجہ سے حادثات میں ورکرس کا نقصان ہورہا ہے۔ حکومت پی ایف پر 8 فیصد شرح سود مقرر کی ہے

جبکہ خانگی بینکس میں 14 فیصد شرح سود دی جارہی ہے۔ حکومت ورکرس کے پی ایف کی شرح سود 8 فیصد سے بڑھاکر 12 فیصد کرے۔ انہوں نے کہا کہ میدک ضلع مستقر سنگاریڈی میں ای ایس آئی ہاسپٹل نہ ہونے کی وجہ سے ورکرس کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ حکومت سنگاریڈی میں ای ایس آئی ہاسپٹل قائم کرنے کے علاوہ سداسیوپیٹ میں واقع ای ایس آئی وہ ڈسپنسری کا درجہ بڑھاتے ہوئے اس کو بھی ہاسپٹل میں تبدیل کیا جائے۔ اجلاس کو ملکارجن ضلع نائب صدر نے بھی مخاطب کیا۔ دو روزہ کانفرنس میں 20 فیکٹریز سے 500 مندوبین نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد سی آئی ٹی یو انڈسٹریل کمیٹی ضلع میدک کی تشکیل جدید کی گئی جس میں پی پانڈو رنگاریڈی کو صدر، بی ملیش، محمد واجد علی، اے یادگیری، رامچندر، باگاریڈی نائب صدور، جے ملیکارجن جنرل سکریٹری، اے مانکیم، بی ناگیشور راؤ، این نرسمہا ریڈی، یادو ریڈی، ناگاراج، گنیش سکریٹریز، بی ارجن خازن کے علاوہ 34 اراکین عاملہ منتخب ہوئے۔