ورلڈ کپ 2022 کی مشعل قطر کے حوالے

ماسکو۔16 جولائی(سیاست ڈاٹ کام)فیفا ورلڈ کپ 2018 کی رنگارنگ اختتامی تقریب ہالی ووڈ اسٹار ول اسمتھ کے شاندار مظاہرے کے ساتھ اختتام پذیر ہو ئی جس میں ورلڈ کپ کی مشعل اگلے ورلڈ کپ کے میزبان ملک قطر کے حوالے کردی گئی۔دنیا کے سب سے بڑے ملک روس کے 12 اسٹیڈیمز میں ایک مہینے سے زائد جاری رہے فٹبال کے عالمی میلہ شاندار اختتامی تقریب کے ساتھ اختتام پذیر رہا۔دارالحکومت ماسکو کے لزنیکی اسٹیڈیم میں تقریب سے قبل روس کے صدر ولادمیر پیوٹن نے اگلے ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے والے ملک قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد سے خصوصی ملاقات کی اور انہیں ورلڈ کپ کی مشعل دی۔اس کے ساتھ ہی ورلڈ کپ کی مشعل دنیا کے سب سے بڑے ملک سے دنیا کے چھوٹے ترین ممالک میں سے ایک کو منتقل کردی گئی جس کی آبادی محض 23 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔پیوٹن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے اس شاندار کھیل میں شائقین کے لیے جو کچھ کیا اس پر ہمیں بہت فخر ہے، ہمیں بحیثیت قوم اور اور ملک دنیا بھر سے روس میں ورلڈ کپ کے لئے آنے والے فٹبال کے شائقین کے ساتھ جڑ کر بہت خوشی ملی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ ہمارے قطر کے دوست بھی 2022 ورلڈ کپ کا انعقاد اسی طرح اعلیٰ سطح پر کریں گے اور ہم اپنے تجربات سے انہیں آگاہ کرنے اور ان کی ایونٹ کے انعقاد کے لیے بھرپور مدد کرنے کے لئے تیار ہیں۔اس کے بعد پیوٹن نے ورلڈ کپ کی گیند فیفا کے صدر گیانی انفنٹینو کو دی جنہوں نے وہ گیند آگے قطر کے امیر کے سپرد کردی۔قطر کے امیر شیخ تمیم نے روس اور فیفا کے صدور کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم عالمی مقابلے کو طے شدہ عالمی معیار کے مطابق منعقد کرنے کی ہرممکن کوشش کریں گے اور اس راہ میں حائل تمام تر مشکلات پر قابو پا لیں گے۔لزنیکی اسٹیڈیم میں منعقدہ اختتامی تقریب میں امریکی اداکار اور گلوکار ول اسمتھ نے شاندار مظاہرہ کیا اور ورلڈ کپ کے آفیشل گانے لو اٹ اپ پر اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔اس کے بعد میدان میں بڑی اسکرین لائی گئی جس میں فائنل میں جگہ بنانے والی دونوں ٹیموں فرانس اور کروشیا کے جھنڈے اور کھلاڑیوں کی تصاویر دکھائی گئیں۔اس کے بعد اسمتھ کا اسٹیج پر ساتھ دینے امریکہ میں پیدا ہونے والے گلوکار نکی جیم، پویرٹو ریکان اور ایرا استریفی آئے ۔