ورلڈ کپ 2022 ء کی میزبانی پر دوبارہ ووٹنگ ممکن

لندن ، 4 جون (سیاست ڈاٹ کام) فیفا کے ڈپٹی چیئرمین جم بوئس نے ورلڈ کپ 2022ء کی میزبانی کے بارے میں کہا ہے کہ میزبان ملک کے انتخاب کیلئے دوبارہ ووٹنگ کرانے میں کوئی مسئلہ نہیں اور وہ اس اقدام کیلئے تیار ہیں۔ اس ضمن میں فیفا کے اعلیٰ تفتیشی افسر مائیکل گارشیا نے مبینہ کرپشن اور رشوت خوری کے الزامات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ میزبان ملک کے دوبارہ انتخاب کیلئے رائے شماری کی جاتی ہے تو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اگر گارشیا نے ثابت کردیا کہ فیفا ورلڈ کپ کے میزبان ملک کے انتخاب میں فراڈ کیا گیا ہے تو اس معاملے سے نہایت سنجیدگی سے نمٹا جائے گا۔ انھوں نے کہا، ’’ ہم سب مائیکل گارشیا کے ساتھ ہیں، انہیں فیفا کے تمام عہدیداروں سمیت دنیا بھر میں کسی بھی شخص سے ملاقات اور پوچھ گچھ کی مکمل اجازت ہو گی۔

ہم بھی ان الزامات کی شفاف تحقیقات چاہتے ہیں تاکہ حقائق سب کے سامنے لائے جا سکیں‘‘۔ برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ 2022 ء کے فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی قطر کو دینے کیلئے فیفا کے بعض ارکان نے بھاری رشوت وصول کی تھی۔ دوسری جانب قطر کو میزبانی دینے کے متنازعہ فیصلے میں بدعنوانی کے نئے الزامات سامنے آنے کے بعد فٹبال فیڈریشن آف آسٹریلیا نے کہا ہے کہ وہ میزبانی حاصل کرنے کیلئے دوبارہ بولی جمع کرا سکتے ہیں۔ فیفا کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ گیلپ نے کہا کہ اگر قطر سے ورلڈ کپ کی میزبانی چھن جاتی ہے تو حصول میزبانی کی دوڑ میں آسٹریلیا دوبارہ داخل ہونے کے امکانات کو مسترد نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑے پیمانے پر بدعنوانی اور رشوت ستانی کے الزامات ہیں اور ہم ہر پہلو سے ان کا جائزہ لے رہے ہیں۔