ورلڈکپ کے بغیر تنڈولکر کا کرئیر نامکمل : وسیم اکرم

دوبئی 5 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق ماسٹر بلاسٹر سچن تنڈولکر کا دو دہوں سے زائد عرصہ پر محیط کرئیر شاندار ریکارڈس پر مشتمل ہے لیکن پاکستانی کرکٹ ٹیم کے لیجنڈ فاسٹ بولر وسیم اکرم سمجھتے ہیں کہ اگر سچن تنڈولکر 2011 ء میں عالمی چمپئن بننے والی ہندوستانی ٹیم کے رکن نہیں ہوتے تو اِس ورلڈکپ کی کامیابی کے بغیر سچن تنڈولکر کا کرئیر نامکمل ہوتا۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں مشترکہ طور پر منعقد شدنی آئی سی سی ورلڈکپ 2015 ء میں اب جبکہ 100 دن باقی ہیں، اِس ضمن میں تحریر کردہ اپنے ایک مضمون میں اکرم نے لکھا ہے کہ شخصی طور پر وہ سمجھتے ہیں کہ ورلڈکپ کی کامیابی نے سچن تنڈولکر کے شاندار کرئیر کو مکمل کیا ہے جیسا کہ 2011 ء میں ممبئی میں منعقدہ ورلڈکپ سچن تنڈولکر کے کرئیر کا چھٹا ورلڈکپ تھا۔ وسیم اکرم نے مزید لکھا ہے کہ ایک شاندار کرئیر کے باوجود ورلڈکپ کی کامیابی سچن تنڈولکر کے کرئیر میں درج نہ ہوتی تو یہ نامکمل کرئیر تصور کیا جاتا تھا لیکن 2 اپریل 2011 ء کو ہندوستانی ٹیم نے جو کامیابی حاصل کی، اُس کی بدولت سچن تنڈولکر کا کرئیر مکمل ہوا ہے۔ وسیم اکرم جنھوں نے 1992 ء میں پاکستانی ٹیم کے عالمی چمپئن بننے میں کلیدی رول ادا کیا تھا جبکہ 1999 ء ورلڈکپ فائنل میں فاسٹ بولر نے پاکستانی ٹیم کی قیادت بھی کی تھی۔ علاوہ ازیں 1987 ء کے سیمی فائنل اور 1996 ء کے کوارٹر فائنل سے قبل بھی وسیم اکرم نے اپنی ٹیم کی قیادت کی تھی۔ ورلڈکپ کی اہم یادوں کا تذکرہ کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ 1999 ء کے ورلڈکپ میں جو مقابلہ جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان ہیڈنگلی میں کھیلا گیا تھا اُس مقابلہ میں اسٹیووا کا کیچ ہرشل گبس نے چھوڑا تھا اور یقین ہے کہ گبس کو تاحیات یہ لمحہ یاد رہے گا۔ یاد رہے وسیم اکرم 1992 ء ورلڈکپ کے فائنل میں مین آف دی میچ رہنے کے علاوہ عالمی ایونٹ میں میک گرا (71) اور مرلی دھرن (58) کے بعد سب سے زیادہ 55 وکٹیں لینے والے تیسرے بولر ہیں۔