اشوین ، جڈیجہ ، سمیع اور جسپریت سے ہندوستانی کپتان کو بڑی توقعات
کولمبو 4 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ویراٹ کوہلی نے انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈکپ پر اپنی نظریں مرکوز کرلی ہیں اور ہندوستانی کپتان سلیکشن کا مسئلہ شفاف انداز میں حل کرتے ہوئے 20 تا 25 کھلاڑیوں کا گروپ منتخب کرنے کے حق میں ہیں جو 2019 ء کے میگا ایونٹ کیلئے کور گروپ کا کام کرے گا۔ کوہلی کو سلیکشن کے معاملے میں ایسی پیچیدگیوں سے تو خوشی ہی ہوگی جب سینئر بولرس اومیش یادو، روی چندرن اشون، رویندر جڈیجہ اور محمد سمیع یہ تمام ہندوستان میں منعقد ہونے والے لمیٹیڈ اوور میچس کیلئے دستیاب ہیں۔ دوسری طرف جونیر اسپنرس جیسے اکشر پٹیل، یوزویندر چاہل اور کلدیپ یادو نے سری لنکا کے خلاف ہندوستان کی 5-0 وائٹ واش کامیابی میں معقول سے کہیں بہتر مظاہرہ پیش کیا ہے۔ کوہلی نے سری لنکا میں او ڈی آئی سیریز کے ختم پر کہاکہ سب سے اچھی چیز شفافیت ہے۔ ہم اس معاملے میں یہی طریقہ اختیار کریں گے اور 20 تا 25 کھلاڑیوں کا گروپ بنائیں گے جو ورلڈکپ کے لئے امکانی کھلاڑیوں کی فہرست ہوگا اور ہر کسی کو مساوی موقع حاصل رہے گا کہ مختلف مراحل میں اُسے آزمایا جائے۔ کوہلی نے یاد دہانی کرائی کہ تمام اسپنرس کے لئے یہ چیلنج بھی ہوگا کہ وہ ورلڈکپ کے لئے اپنی اہلیت ثابت کریں۔ چونکہ ورلڈکپ انگلینڈ میں منعقد شدنی ہے اِس لئے وہاں کی وکٹیں اور وہاں کے حالات برصغیر سے یقینا مختلف ہوں گے اور وہاں خود کو ثابت کرنا واقعی کٹھن رہے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ اگر کھلاڑیاں اگلی دو بڑی سیریز میں اچھا پرفارمنس پیش کرتے ہیں تو ورلڈکپ کے لئے کور گروپ تشکیل دینے میں آسانی ہوگی۔ ہندوستانی کپتان نے کہاکہ آج کی کرکٹ میں لچک کی کافی اہمیت ہے۔ انڈین او ڈی آئی ٹیم میں ایسے کھلاڑی ناگزیر ہیں جو مختلف نوعیت کے حالات میں کھیل سکتے ہوں۔ ہمیں گیارہ ایسے کھلاڑی چاہئے جو کسی بھی مرحلہ پر بیاٹنگ کرسکتے ہیں اور کسی بھی مرحلہ پر تیزی سے اپنے اوورس نبٹا سکتے ہیں۔ ہم ابھی سے کوئی اندازہ قائم کرنا نہیں چاہتے کہ کس قسم کی ترکیب کے ساتھ ہم ورلڈکپ میں شریک ہوں گے۔ کوہلی نے پھر ایک بار جسپریت بھومرا کو مختصر فارمیٹ کا مؤثر بولر قرار دیا جنھوں نے باہمی سیریز میں ورلڈ ریکارڈ 15 وکٹیں حاصل کئے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ جسپریت گزشتہ 18 ماہ میں مختصر فارمیٹ کے معاملے میں ہمارے نہایت کارگر ثابت ہوئے ہیں۔ وہ ہر صورتحال میں مفید ثابت ہورہے ہیں اور اُن کی ناکامیاں کامیابیوں کے مقابلے میں قابل نظرانداز ہیں۔