ناگپور 23 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام)اسمبلی کے ہر الیکشن میں کانگریس کو حالانکہ ودربھا خطہ کے رائے دہندوں کا مکمل تعاون حاصل رہا اور اس طرح یہاں سے منتخب ہونے والے لیجسلیٹرس کی تعداد سب سے زیادہ رہی تاہم 2009 میں اسی ودربھا کے رائے دہندوں کے ہاتھوں دو وزراء اور کئی کانگریسی لیڈروں کو شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا ۔ پانچ بار ایم ایل اے رہ چکے ٹیکسٹائل منسٹر ستیش چترویدی و ڈیری ڈیولپمنٹ منسٹر انیس احمد کو بی جے پی کے ہاتھوں شکست کی ہنریمنٹ اٹھانی پڑی ۔ چترویدی کو بی جے پی کے امیدوار کرشنا کھوپڑے نے 35,716 ووٹوں سے شکست دی تھی جبکہ انیس احمد کو این سی پی کے سابق ایم ایل سی سدھاکر دیشمکھ صرف 1979 ووٹوں سے ہرادیا تھا ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا کہ انیس احمد کا تعلق ناگپور (سنٹرل) حلقہ رائے دہی سے تھا جو مسلمانوں کی اکثریت والا علاقہ ہے لیکن انہوں نے الیکشن کے دوران ویسٹ کی جانب رخ کیا یعنی اپنا حلقہ رائے دہی تبدیل کیا اور انہیں شکست اٹھانی پڑی ۔