وبائی امراض سے تحفظ کیلئے احتیاطی اقدامات ضروری

شعور بیداری پر زور ، نظام آباد میں عہدیداروں کے اجلاس سے ضلع کلکٹر ڈاکٹر یوگیتا رانا کا خطاب
نظام آباد:31؍ جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) وبائی امراض سے تحفظ کیلئے قبل از انتظامات کرنے کی متعلقہ محکمہ کے عہدیداروں سے ضلع کلکٹر ڈاکٹر یوگیتارانا نے خواہش کی۔ کل ورنی منڈل آفس میں سرپنچ، اساتذہ، گرام پنچایت، سکریٹریز، آئی سی ڈی ایس کے سپروائیزرس، محکمہ ہیلت کے سپر وائیزرس، اے این ایمس، آئی کے پی، اے پی ایم ، ای پنچایت راج کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس میں ان خیالات کا اظہارکیا۔ ضلع کلکٹر ڈاکٹر یوگیتارانا نے کہا کہ موسم برسات میں وبائی امراض پھیلنے کے امکانات ہیں۔ بنیادی طور پر ملازمین احتیاطی انتظامات کریں اور وبائی امراض کے خاتمہ کیلئے ایک دوسرے کے درمیان تعاون ہونا ناگزیر ہے۔ قئے اور دست کی وباء کو کمزور نہ سمجھے فوری طور پر علاج شروع کرنے، جسم میں پانی کم ہونے کی وجہ سے پوٹاشیم کی کمی کے باعث ہارٹ اٹیک ہونے کے بھی امکانات ہوسکتے ہیں۔ اطفال کے معاملہ میں چوکسی اختیار کرنے اور دستیاب سہولتوں کا استعمال کرنے اور سرپنچ، گرام پنچایت سکریٹریز، متعلقہ عہدیدار، او آر ایس کے پیاکٹس دستیاب رکھیں اور ضروری ادویات بھی پرائمری ہیلت سنٹر اور ہیلت سنٹروں میں دستیاب ہے۔ انہوں نے کہاکہ صفائی کے معاملہ میں لاپرواہی نہ برتے لاپرواہی کی وجہ سے مچھروں اور مکھیوں کی افزائش اور ان سے وبائی امراض پھیلنے کے امکانات ہیں۔ ہر جمعہ کو ڈرائی ڈے کے تحت ٹینکس کی صفائی اورخشک ہونے تک پانی نہ بھرے اور بارش میں کلورین یافتہ ہی پانی کو سربراہ کریںاور ٹینکوں میں بلیچنگ پائوڈر کا استعمال اور صفائی پر خصوصی توجہ دیں اورہر خاندان کو صحت کے بارے میں شعوربیدا کریں۔ اس خصوص میں 31؍ جولائی کے روز ایک اجلاس منعقد کرتے ہوئے شعور بیدار کریں اور ہر منڈل سطح پر منعقدہ اجلاس میں بنیادی طور پر سرکاری ملازمین کی شرکت کو لازمی قرار دیا۔ شعوربیداری تربیتی اجلاس میں شرکت نہ کرنے والے طلباء کی غیر حاضری متعلقہ ہیڈ ماسٹر کو فراہم کریں۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ صحت کے معاملہ اور تحفظ کے معاملہ میں دلچسپی دکھانے، عالمی یوم صحت کی رپورٹ کے مطابق جن خاندانوں میں بیت الخلاء نہیں ہے اطفال متاثر ہونے کے امکانات ہیں۔ ہر گھر میں انفرادی بیت الخلاء کی تعمیر اور طلباء کے ذریعہ بیت الخلائوں کی تعمیر کیلئے پوسٹ کارڈ روانہ کریں۔ صحت کے معاملہ میں متاثر خاندانوں کی تفصیلات طلباء کے ذریعہ کے حاصل کرنے اے این ایم ایس کو ہدایت دی۔ اجلاس میں صحت کے مسئلہ پر ورنی پی ایچ سی کے ہیلت سپروائیزر ساوتری سے پوچھے گئے سوالات پر صحیح جوابات نہ دینے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 25سال یافتہ سپر وائیزر، ڈرائی ڈے، آئیرن پولک ادویات کے بارے میں صحیح جواب نہ دینے پر متعلقہ سپر وائیزر کے ماہ جولائی دورہ کی ڈائری چیک کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی، آئی کے پی عہدیداروں کو ہدایت دیتے ہوئے اے ایم این ایس اور سپر وائیزرس کو شعورنہ ہونے اوردونوں عہدیداروں کے درمیان عدم تعاون ظاہر ہونے پر معطل کرنے کا انتباہ دیا۔ اے این ایم ایس اور ہیلت سپروائیزروں کو شعور بیداری اجلاس منعقد کرنے کیلئے ڈی ایم اینڈ ایچ او کو ہدایت دی۔ اس طرح کے ملازمین کی وجہ سے عوام کی صحت پر اثر پڑنے اور لاپرواہ ہیلت سپروائیزرس کو برطرف کرنے کا انتباہ دیا۔ اس موقع پر ڈی ایم اینڈ ایچ او ڈاکٹر وینکٹ نے کہا کہ وبائی امراض سے حفاظت کیلئے بنیادی طور پر ملازمین کے درمیان تال میل پیدا کرنے کیلئے منڈل سطح پر اجلاس منعقد کئے جارہے ہیں اور کلورنیشن کے پانی کو سربراہ کرنے کیلئے پنچایت سکریٹری کو ہدایت دی اور عوام میں شعور بیدار کرنے اور وبائی امراض سے متاثر ہونے کی صورت میں 9849902469 کو مسیج روانہ کرنے کی خواہش کی۔ اس اجلاس میں ڈی ایم اینڈ ایچ او ڈاکٹر وینکٹ کے علاوہ اے سی اچ او ڈاکٹر مرلی کرشنا و دیگر بھی موجود تھے۔