برسبین۔25فبروری(سیاست ڈاٹ کام) ڈیوواٹمورکو ورلڈکپ میں شریک 4ٹیموں پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش اور زمبابوے کی کوچنگ کا منفرد اعزاز حاصل ہے۔ پاکستان ورلڈکپ میں کرو یا مرو کی صورتحال سے دوچار ہے اور اسے زمبابوے کے خلاف اگلے میچ میں لازمی فتح کی ضرورت ہے۔ زمبابوے ٹیم کے کوچ ڈیو واٹمو پاکستانی ٹیم کی خامیوں اور خوبیوں کے رازدار بھی ہیں۔ سری لنکا نے1996 کا ورلڈکپ ڈیو واٹمور کی زیرنگرانی جیتا تھا۔ سابق بیٹسمین بنگلہ دیش کی کوچنگ بھی کرچکے ہیں۔ ڈیو واٹمور نے2012تا جنوری 2014 تک پاکستان ٹیم کی کوچنگ کے فرائض انجام دیے۔ ان کے معاہدے کی میعاد ختم ہونے کے بعد پی سی بی نے وقاریونس کو واٹمور کا جانشین مقررکیا۔ ورلڈکپ سے تین ماہ پہلے زمبابوے نے کوچنگ کیلئے ڈیو واٹمور کی خدمات حاصل کرلیں۔ ان کی تربیت کے بعد زمبابوے ٹیم میں نمایاں بہتری نظر آرہی ہے۔ وارم اپ میچز میں اس کی کارکردگی شاندار رہی۔ جنوبی افریقہ کے بڑے ہدف کا تعاقب دلیری سے کرتے ہوئے انہوں نے277 رنز بنائے۔ جبکہ یو اے ای کے خلاف پہلی کامیابی حاصل کرلی۔ ڈیو واٹمور ورلڈکپ میں شریک پاکستان ٹیم کے ہرکھلاڑی کی خامیوں اور خوبیوں سے آگاہ ہیں۔ کپتان مصباح الحق کاانداز قیادت بھی ان سے چھپانہیں ہے۔ ان کی زمبابوے انتظامیہ میں موجودگی پاکستانی ٹیم کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہیاور ایک شکست پاکستان کا ورلڈ کپ سفر ختم کرسکتی ہے۔