وارنر کی ٹیم میں واپسی پر احتجاج کا الزام مسترد

سڈنی ۔یکم اپریل (سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلیائی بولروں نے ان غلط اور اشتعال انگیز بیانات پر برہمی کا اظہار کیا ہے جن میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ اگر ڈیوڈ وارنر کو اگلے مقابلے میں کھلایا تو وہ بائیکاٹ کردیں گے۔ گزشتہ سال مارچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاؤن ٹسٹ میں سامنے آنے والے شرمناک بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کا مرکزی کردار ڈیوڈ وارنر کو ہی قرار دیا جا رہا تھا جس کے بعد اوپنرکے ساتھ ساتھ کپتان اسٹیون اسمتھ پر بھی آسٹریلیا نے ایک سال کی پابندی عائد کردی تھی۔ سڈنی مارننگ ہیرالڈ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ مچل اسٹارک، جوش ہیزل ووڈ، پیٹ کمنز اورنیتھن لایون نے نے یہ امکان ظاہر کیا تھا کہ اگر وارنر کو کھلایا گیا تو احتجاجاً وہ میچ نہیں کھیلیں گے۔ اخبار نے اس واقعے کے فوراً بعد ڈریسنگ روم کے ماحول میں پڑنے والی دراڑ کا دعویٰ کرتے ہوئے متعدد ذرائع کا حوالہ دیا تھا۔ تاہم اب ان چاروں کھلاڑیوں نے اس خبر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اخبار کے اس دعوے سے شدید مایوسی ہوئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہم نے وارنر کو کھلانے کی صورت میں دستبردار ہونے کی دھمکی دی۔ یہ بیان کئی لحاظ سے مایوس کن ہے لیکن سب سے اہم چیز یہ ہے کہ یہ ایک غلط بیان ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے جاری کردہ اس بیان میں کھلاڑیوں نے مزید کہا کہ ان کھلاڑیوں پر عائد پابندی ختم ہو چکی ہے اور اب ہماری نظریں بحیثیت ٹیم آگے بڑھنے پر مرکوز ہے تاکہ ورلڈ کپ اور ایشز کی تیاری کے لیے آسٹریلین ٹیم کی مدد کر سکیں۔ یاد رہے کہ ڈیوڈ وارنر اور اسٹیون اسمتھ پر عائد کی گئی پابندی چند دن قبل ختم ہو چکی ہے اور وہ ان دنوں انڈین پریمیئر لیگ کھیلنے میں مصروف ہیں جہاں وارنر کافی شاندار فام میں ہیں جنہوں نے 2 نصف سنچریوں اور ایک سنچری کے ساتھ تاحال ٹورنمنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والوں کی فہرست میں پہلے مقام پر ہیں جبکہ دوسری جانب راجستھان کیلئے اسمتھ کی جانب سے ہنوز کوئی قابل لحاظ اسکور نہیں بنا ہے۔ ماننا ہے کہ اپنی مہارت اور تجربے کے سبب ان کھلاڑیوں کا 30 مئی کو شروع ہونے والے ورلڈ کپ کے لئے ٹیم میں شاندار استقبال کیا جائے گا اور دفاعی چمپیئن آسٹریلیا کی ورلڈ کپ کے دفاع کی امیدیں مزید بڑھ جائیں گی۔