احمدآباد 3 مئی (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی کے خلاف انتخابی مہم میں شدت پیدا کردی گئی ہے۔ وارناسی میں کئی مسلم علماء اور عام آدمی پارٹی کارکن مودی کے خلاف مہم چلارہے ہیں۔ گجرات سے تعلق رکھنے والے علماء بھی وارناسی پہونچ گئے ہیں۔ مسلم عالم دین امام مہدی حسن بابا بھی 2011 ء میں ان کی جانب سے پیش کردہ ٹوپی کو پہننے سے مودی کے انکار پر برہم ہیں، اس لئے وہ بھی مودی کی اصلیت ظاہر کرنے وارناسی میں کیمپ کئے ہوئے ہیں۔ بی جے پی وزارت عظمیٰ کے امیدوار کو اس مندروں کے شہر میں بے نقاب کیا جائے گا۔ جن لوگوں نے مودی کے خلاف مورچہ بنایا ہے ان میں علمائے دین کے علاوہ گجرات کے عام آدمی پارٹی کارکنوں
اور امیدوار بھی شامل ہیں۔ اس مقدس شہر میں مودی کے ترقی کے جھوٹے وعدوں اور ادعا جات کو آشکار کرنے کے لئے ان کے کٹر پسند ہندو ہونے کا بھی ثبوت پیش کیا جائے گا۔ عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے گجرات سے آئے قائدین نے کہاکہ وہ اپنی ریاست میں 30 اپریل کو ہوئی رائے دہی میں حصہ لیا تھا اب وارناسی میں مودی کے خلاف مہم چلاتے ہوئے عوام میں بیداری پیدا کریں گے۔ امام مہدی حسن نے کہاکہ نریندر مودی نے ’’سدبھاؤنا‘‘ کا کوئی مظاہرہ نہیں کیا ہے۔ 2002 ء فسادات کے دوران وہ گجرات کے چیف منسٹر تھے۔ اب ان کے حامیوں نے ’’ہر ہر مہادیو‘‘ کے نعرے کو بدل کر ’’ہر ہر مودی‘‘ کا نعرہ بلند کیا ہے تو یہ مذہب کی تذلیل ہے۔