ن16 نشستوں کے ساتھ مرکز میں بادشاہ گر کے رول کا دعویٰ مضحکہ خیز

تلنگانہ کی ترقی کیلئے کانگریس کے تمام امیدواروں کی کامیابی ضروری ، گمبھی راؤ پیٹ میں انتخابی جلسہ سے پونم پربھاکر کا خطاب

گمبھی راؤ پیٹ یکم / اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) حلقہ کریم نگر پارلیمانی کانگریس امیدوار پونم پربھاکر گوڑ نے 16 نشستوں پر کامیابی کے دعوے اور مرکز میں ہم کردار سے متعلق ٹی آرایس قائدین کے بیانات کو مضحکہ خیز قرار دیا ۔ وہ یہاں منورو کاپو سنگم میں منڈل کی سطح کے کانگریس کارکنوں کے ایک اجلاس کو مخاطب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کے سی آر پر خاندانی حکمرانی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کے سی آر اپنی دختر کویتا کو مرکزی وزیر بنانے کے خواہشمند ہیں ۔ پونم پربھاکر نے حالیہ دنوں میں ایم ایل سی چناؤ کے انتخابات کو ٹی آر ایس کے منہ پر طمانچہ قرار دیا اور کہا کہ تعلیم یافتہ ملازم سرکار وغیرہ نے ٹی آر ایس کے خلاف اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہوئے ٹی آر ایس کی مخالف عوام دشمن پالیسیوں کی وضاحت کردی ۔ پونم پربھاکر نے ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ ونود کمار پر پانچ سالوں کے درمیان علاقہ کو بلکلیہ طور پر ترقی کے مرحلے میں نظر انداز کردئے جانے کا الزام عائد کیا ۔ پونم پربھاکر نے خود اپنے دور اقتدار میں انجام دئے گئے ترقیاتی کاموں اور بوئن پلی ونود کمار کے دور میں کئے گئے ترقیاتی کاموں کیلئے مباحثہ کا چیالنج کیا ۔ انہوں نے ریاست تلنگانہ کی ترقی کیلئے تلنگانہ کے تمام کانگریس امیدواروں کی کامیابی کو ضرور قرار دیا اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ انہیں بھاری اکثریت سے کامیاب کرنے کیلئے کمربستہ ہوجائیں ۔ پونم پربھاکر نے اپنے طویل خطاب کے دوران نریندر مودی پر بھی شدید تنقید کی اور کہاکہ نریندر مودی اپنے پانچ سالہ دور اقتدار کے دوران عوام کو گمراہ کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مودی کالا دھن واپس لانے کے نام پر نوٹ بندی معاملات کے ذریعہ کئی افراد کو بے روزگار بنانے کے علاوہ معصوم عوام کو مشکلات کے دلدل میں ڈھکیل دیا ۔ پونم پربھاکر گوڑ نے پارلیمانی چناؤ کے تحت اصل مقابلہ راہول گاندھی اور نریندر مودی کے درمیان قرار دیا ۔ اس اجلاس کو انچارج کانگریس پارٹی ضلع سرسلہ کے کے مہیندر ریڈی ، صدر کانگریس سرسلہ این ستیہ نارائن گوڑ ، سرپنچ گمبھی راؤ پیٹ کٹکم سریدھر وغیرہ نے بھی مخاطب کیا ۔