ورنگل۔/19جنوری، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) اولیاء اللہ کے کردار کی جھلک آج بھی اللہ کے نیک بندوں میں دیکھنے کو مل جاتی ہے۔ آج کے مادہ پرستی دور میں جہاں دین کی خدمت صرف پیسہ کمانے کی غرض سے کی جاتی ہے وہاں جناب سید خواجہ غوث محی الدین صدر اور مولوی عبدالجبار مدرس نعمانیہ ہائی اسکول نے انہیں پچاس سالہ اور پینتیس سالہ اعتراف خدمات کے طور پر پیش کردہ 50 ہزار اور 25ہزار کیسہ زر مدرسہ کو واپس کرتے ہوئے یہ ثابت کردیا کہ آج بھی کچھ لوگ خدمت دین و قوم کے جذبہ سے کام کرنے والے اس دنیا میں موجود ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مولانا فصیح الدین نظامی اشرفی فاضل جامعہ نظامیہ نے نعمانیہ ہائی اسکول کی گولڈن جوبلی تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر شہ نشین پر سید شاہ غلام افضل بیابانی خسرو پاشاہ صدر جلسہ، مولانا غوث محی الدین، پروفیسر سیدسمیع اللہ شاہین، پروفیسر حمت اللہ رجسٹرار مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد، ڈاکٹر احمد انیس صدیقی صدر نعمانیہ ایجوکیشنل سوسائٹی، م م محشر، سید اقبال محی الدین قادری پرنسپل آئیڈیل ہائی اسکول، مولانا میر ادریس علی اعجاز بیابانی، سید تاج الدین مشتاق و دیگر موجود تھے۔ اس موقع پر پروفیسر رحمت اللہ نے کہا کہ اردو ذریعہ تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ان کو احساس کمتری کے خول سے باہر نکلنے کا مشورہ دیا۔ صبح 10تا ایک بجے دن جلسہ میلادالنبی ؐ منعقد کیا گیا
جس کی صدارت مولانا خواجہ غوث محی الدین فاضل جامعہ نظامیہ نے کی۔ اس موقع پر موجودہ و سابق طلباء نے تعلیمی مظاہرہ پیش کیا۔ جلسہ کا آغآز مولانا قاری میر اویس علی اعجاز بیابانی کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔ محمد حامد حسین کاظمی نے نعت شریف پیش کی ڈاکٹر مبشر احمد نشتر کا ترانہ نعمانیہ پیش کیا گیا۔ مہمان مقرر مولانا سید نعمت اللہ فاضل نعمانیہ نے ولادت رسولؐ پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر سید سمیع اللہ شاہین نے بھی حضور اکرم کے اسوہ حسنہ کے چند پہلوؤں کو حدیث و قرآن کی روشنی میں پیش کیا۔ جناب سید تاج الدین مشتاق نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ بعد ازاں نشست دوم کا آغاز حافظ و قاری سید وجیہہ الدین کاظمی کی قرأت سے ہوا۔ سابق طالب علم متعلم بی ٹیک سال سوم مبشر فاروقی نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا۔ ڈاکٹر احمد انیس صدیقی صدر مجلس نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ غلام غوث اقبال بیابانی معتمد نے پچاس سالہ رپورٹ پیش کی۔ جناب مسعود مرزا محشر نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ اس موقع پر مجلہ نعمانیہ کی رسم اجرائی عمل میں لائی گئی۔ اس موقع پر محمد کاظم علی، محمد شاہد احمد صدیقی، محمد سراج احمد سکریٹری مسلم ویلفیر سوسائٹی، خواجہ مقصود محی الدین این آر آئی کے علاوہ دیگر موجود تھے۔