: نیو یارک ٹائمز کا ٹرمپ کو انتباہ :

صحافیوں کے لئے ’’عوام دشمن‘‘ کے الفاظ استعمال کرنا بند کریں
واشنگٹن ۔31 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) روزنامہ نیویارک ٹائمز کے پبلشر آرتھر گریگ سلزبرگر نے صدر ڈونالڈٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صحافیوں کے لئے ’’عوام دشمن‘‘ الفاظ استعمال کرنا بند کریں۔سلزبرگر نے کہا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا یہ طرزعمل تشدد کا راستہ ہموار کر سکتا ہے۔ سلزبرگر نے وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ کو ان کی طرز بیان کے بارے میں اندیشوں سے آگاہ کیا ہے۔انہوں نے بیان میں کہا کہ ’’میں نے صدر ٹرمپ کو متعدد زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے اور ملک کی جمہوری اقدار کو نقصان پہنچانے کے موضوع پر متنبہ کیا ہے۔میں نے کہا ہے کہ ان کے بیانات کی وجہ ہمیں بہت دھمکیاں مل رہی ہیں اور ہم مسلح گارڈ رکھنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ انہوں نے بھی ابھی تک ہمارے سکیورٹی گارڈ نہ ہونے پر حیرت کا اظہار کیا‘‘۔ ٹرمپ نے سلز برگر کے ساتھ ملاقات کے بعد جاری کردہ ٹویٹر پیغام میں پہلے کہا کہ ’’یہ بہت اچھی ملاقات تھی‘‘ اور بعد ازاں لکھا کہ جھوٹی خبریں ’’عوام دشمن‘‘ ہیں۔سلزبرگر کے بیانات کا بھی ٹویٹر کے ذریعے جواب دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا ہے کہ پریس اداروں نے جھوٹی خبروں کے ساتھ بہت سے انسانوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’میڈیا ٹرمپ سینڈروم بیماری میں مبتلا ہے اور حکومت کی خفیہ دستاویزات کو فاش کر کے صرف صحافیوں کی ہی نہیں بہت سے دیگر لوگوں کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے۔ یہ طرز عمل محب وطن طرز عمل نہیں ہے۔آزادی صحافت اور خبر پہنچانے کی ذمہ داری شانہ بہ شانہ چلتے ہیں‘‘۔ٹرمپ نے اخبارات کو ایک دم توڑتی ہوئی صنعت قرار دیا تھا جبکہ حقیقت یہ ہیکہ اخبارات (پرنٹ میڈیا) اور الیکٹرانک میڈیا بھی ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہماری ملاقات کو حالانکہ خفیہ رکھنے کی بات کی گئی تھی لیکن معلوم ہوتا ہیکہ مسٹر پریسیڈنٹ (ٹرمپ) خود بھی تشہیر کے دلدادہ ہیںاور دوسری طرف وہ خود میڈیا کو بھلا بُرا کہنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ۔ انھوں نے ہماری ملاقات کے بارے میں ٹوئیٹ کیا جس نے ساری دنیا میں اس ملاقات کی بات جنگل کی آگ کی طرح پھیلادی ۔ تشہیر کی ضرورت مسٹر پریسیڈنٹ کو ہے مجھے نہیں ۔