نیوکلئیر معاہدہ بچانے یوروپی سربراہوں کی کوششیں

بروسیلز/برلن،12مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) ایران اور دنیا کے چھ طاقتور ممالک کے درمیان نیوکلیائی معاہدہ کی تجدید سے امریکہ کی دستبرداری کے بعد معاہدہ میں شامل یوروپ کے دوسرے ممالک اس کو بچانے ہر ممکن کوشش کررہے ۔امریکی صدر ٹرمپ کی معاہدے سے دستبرداری اور ایران پر دوبارہ پابندیاں لگانے کے بعد معاہدے کو بچانے کی سرتوڑ سفارتی کوششیں کی جا رہی ہیں۔بی بی سی کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے روسی صدر ولاد یمیر پوٹن سے رابطہ کیا جبکہ برطانوی وزیراعظم تھریسا مئے نے صدر ٹرمپ سے بات کی ہے ۔ان تمام ممالک میں سب سے شکایت فرانسیسی وزرا نے کی ہیں جن کا کہنا ہے کہ ایران پر دوبارہ پابندیاں لگنے کے نتیجے میں سب سے زیادہ اثر یوروپی کاروباروں پر پڑیگا۔جن چیزوں پر انھیں تشویش لاحق ہے ان میں ایک یہ بھی ہے کہ یہ معینہ مدتی معاہدہ ہے اور اس کا ایران کے بیالسٹک میزائل پروگرام یا خطے میں ایرانی اثر و رسوخ سے تعلق نہیں ہے ۔ گذشتہ منگل کو ٹرمپ نے 2015 میں طئے پائے معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کریں گے ، جو اگست اور نومبر میں نافذ کی جائیں گے ۔اس معاہدے کے تحت ایران خود پر سے پابندیاں اٹھانے کے بدلے میں جوہری سرگرمیاں کم کر دے گا۔یہ معاہدہ امریکہ، تین یوروپی طاقتوں، روس اور چین کے درمیان طے پایا تھا جس کا مقصد ایران کو ایٹمی بم بنانے (جسے ایران مسترد کرتا آیا ہے ) سے روکنا تھا۔