نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی موقع پرست جماعتیں :رام مادھو

کٹھوعہ ، 14نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو نے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو موقع پرست اور مفاد پرست جماعتیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دفعہ 35 اے کے نام پر بلدیاتی انتخابات کو روکنے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ جماعتیں ایک جانب دفعہ 35 اے کے نام پر بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کا بائیکاٹ کرتی ہیں، جبکہ دوسری جانب ریاستی اسمبلی کو تحلیل کرکے انتخابات کا مطالبہ کررہی ہیں۔ رام مادھو نے گذشتہ شام یہاں ایک پارٹی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ‘ریاست میں کچھ جماعتیں موقع پرست اور مفاد پرست ہونے کا ثبوت دے رہی ہیں۔ جب ریاست میں بلدیاتی انتخابات ہونے تھے اور لوگوں کو بااختیار بنانا تھا، تب انہیں دفعہ 35 اے یاد آیا۔ کرگل میں ترقیاتی کونسل کے انتخابات کے دوران انہیں دفعہ 35 اے یاد نہیں آیا۔ یہ تب یاد آیا جب ریاست میں بلدیاتی انتخابات ہونے تھے ۔ این سی اور پی ڈی پی نے بائیکاٹ کے نام پر بلدیاتی انتخابات کو روکنے کی ناکام کوشش کی تھی’۔ انہوں نے کہا ‘ریاست کی جنتا نے انہیں اچھی سبق سکھائی ہے یہ موقع پرست جماعتیں ہیں۔ اب جب پنچایتی انتخابات کی تیاریاں ہورہی ہیں ، وہ بھی اپنے کارکنوں کو کہہ رہی ہیں کہ انتخابات میں حصہ لو۔ جمہوریت کی جیت میں ہی ریاست کی ترقی کا راز مضمر ہے ۔ سب لوگ آکر انتخابات میں حصہ لیں۔ یہ دوغلہ پن چھوڑیں’۔ رام مادھو نے کہا کہ یہ جماعتیں ایک جانب دفعہ 35 کے نام پر بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کا بائیکاٹ کرتی ہیں، جبکہ دوسری جانب ریاستی اسمبلی کو تحلیل کرکے انتخابات کا مطالبہ کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا ‘ایک طرف کہتی ہیں کہ جب تک دفعہ 35 اے کا معاملہ ٹھیک نہیں ہوگا ہم انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے ۔ دوسری طرف کہتی ہیں کہ اسمبلی کو تحلیل کرکے انتخابات کرائو۔ بھئی یہ تو بتائو کہ کل اگر اسمبلی انتخابات ہوتے ہیں، تم بائیکاٹ کرو گے یا لڑو گے ۔ لڑو گے تو دفعہ 35 اے کا کیا ہوگا۔ جس کے بہانے تم چاہتے تھے کہ بلدیاتی انتخابات نہ ہوں۔ یہ دو چہرے رکھنے والی جماعتیں ہیں۔ ان کے لئے عوامی مفاد اہم نہیں بلکہ انہیں اپنے مفاد سے مطلب ہے ۔ انہیں آنے والے انتخابات میں سبق سکھانا ہوگا۔ دریں اثنا رام مادھو نے اجتماع سے خطاب کے بعد نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں اس وقت ترقی اور ملی ٹینسی سے لڑنے کا کام تیزی سے جاری ہے ۔ انہوں نے کہا ‘جموں وکشمیر میں اس وقت گورنر راج کے تحت ترقی کا کام تیزی سے جاری ہے ۔ ہر طرف اچھا ماحول بنا ہوا ہے ۔ ملی ٹینسی کے خلاف لڑنے کا کام بھی جاری ہے ۔ یہ کام جاری رہے گا۔ عوام بھی اس بات کو مانتی ہے کہ جب سے یہاں گورنر راج نافذ ہوا ہے ، کام کی رفتار میں تیزی آئی ہے ۔ ہم اس بات سے مطمئن ہیں۔ اس لئے ہم نے فیصلہ لیا تھا کہ جموں وکشمیر میں گورنر راج کا نفاذ ضروری ہے ‘۔ رام مادھو نے کہا کہ ریاست میں گورنر راج دسمبر کے وسط تک جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا ‘ریاست میں گورنر راج دسمبر کے وسط تک جاری رہے گا۔ اس کے بعد کیا ہوگا، آپ کو معلوم ہوجائے گا’۔ رام مادھو نے کہا کہ بی جے پی نے بلدیاتی انتخابات میں مثالی کامیابی حاصل کی ہے اور سری نگر کا میئر بھاجپا کی حمایت سے بنا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا ‘ہاں بے شک ریاست میں سیاسی سرگرمیاں زوروں پر ہیں۔ ہم نے بلدیاتی انتخابات میں مثالی کامیابی پائی ہے ۔ سری نگر میں میئر کانگریس، این سی اور پی ڈی پی کو ہراکر ہمارا حمایت یافتہ بنا ہے ‘۔ انہوں نے کہا ‘جن لوگوں نے بی جے پی کو چھوڑا ہے ، ہم ان کو واپس لائیں گے ۔ لوگ بڑی تعداد میں بھاجپا میں شامل ہورہے ہیں’۔ بی جے پی جنرل سکریٹری نے دفعہ 35 اے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا ‘دفعہ 35 اے کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے ۔ ہم عدالت کے فیصلے کا انتظار کریں گے ‘۔ مادھو نے سرحد پار پاکستان سے ہونے والے سنائپر حملوں پر کہا ‘ہمارے سیکورٹی فورسز پاکستان کے کسی بھی چیلنج کا صحیح سے سامنے کرنے کے اہل ہیں۔ ہمارے فورسر کسی بھی شرارت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔ جس کسی کاروائی کی ضرورت پڑے گی، سیکورٹی فورسز وہ کرے گی’۔